واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کے یوکرین پر حملے کے حوالے سے گزشتہ روز بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے وڈیو لنک کے ذریعے بات چیت کی ہے۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ورچوئل ملاقات میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بھارت سے مشاورت جاری رکھیں گے تاہم انہوں نے بھارتی وزیراعظم پر روس کے خلاف سخت مو¿قف اپنانے پر زور بھی دیا۔یوکرین جنگ کے معاملے پر بھارت کے غیر جانبدارانہ رویے پر امریکا میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ روس نے بھارت کے کردار کو سراہا ہے۔ورچوئل ملاقات میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے یوکرین میں صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کے دوران ایک بھارتی طالب علم کی بھی ہلاکت ہوئی ہے۔ مودی نے کہا کہ ا±نہوں نے روس اور یوکرین کے صدور سے پ±رامن رہنے کی اپیل کی ہے۔الجزیرہ نیوز کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے بھاری وزیراعظم مودی کو خبردار کیا کہ روس سے خام تیل کی بڑے پیمانے پر خریداری بھارت کے مفاد میں نہیں ہے۔واضح رہے کہ بھارت مغربی ممالک کے دباو¿ کے باوجود اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے روس سے تیل اور گیس خرید رہا ہے۔ گزشتہ ماہ بھارت کی سرکاری کمپنی انڈین آئل کور نے روس سے 30 لاکھ بیرل خام تیل خریدا تھا۔بھارت کے علاوہ جرمنی سمیت کئی اتحادی ممالک بھی دباو¿ کے باوجود روس سے تیل کی درآمد جاری رکھے ہوئے ہیں۔گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں روس کی رکنیت منسوخ کرنے کے لیے ہونے والے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارت شریک نہیں ہوا تھا۔ اجلاس میں 93 ممالک نے رکنیت ختم کرنے کے حق میں اور 24 نے مخالفت میں ووٹ دیا تھا جبکہ بھارت سمیت 58 ممالک نے ووٹنگ سے گریز کیا۔حال ہی میں بھارت نے روس سے جدید فضائی دفاعی نظام ایس۔ 400 بھی خریدا ہے جس کو بنیاد بناتے ہوئے امریکا بھارت پر پابندیاں لگانے پر غور کر رہا ہے۔