یکشنبه, سپتمبر 29, 2024
Homeخبریںسانحہ ڈنُّک کے خلاف بلوچستان سراپا احتجاج، آج کوئٹہ اور خاران سمیت...

سانحہ ڈنُّک کے خلاف بلوچستان سراپا احتجاج، آج کوئٹہ اور خاران سمیت دشت کُنچتی میں بھی عوامی احتجاج

کوئٹہ/خاران/کُنچتی(ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے تربت (ڈنُّک) میں 25 اور 26 مئی کی درمیانی رات قابض ریاست پاکستان کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ گروہ کے کارندوں نے ایک گھر پر حملہ کیا تھا اور لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر بلوچ شیر زال شہید ملک ناز شہید ہوگئی تھیں اور ان کی چار سالہ بیٹی برمش زخمی ہوگئی تھی۔ اس سانحے کے بعد پورا بلوچستان احتجاج اور عوامی مظاہروں کی لپیٹ میں آگیا اور روزانہ کی بنیاد پر بلوچستان میں کسی نہ کسی علاقے میں عوامی احتجاج منعقد ہوتے رہے ہیں۔

آج بھی مختلف شہروں میں اس واقعے کے خلاف احتجاج ہوئے۔ آج کوئٹہ، خاران اور دشت کُنچتی میں احتجاجی ریلیاں اور عوامی مظاہرے منعقد کئے گئے۔

کوئٹہ میں پریس کلب سے ایک عوامی ریلی نکالی گئی جو کوئٹہ شہر کے مختلف مقامات پر گُشت کرتی ہوئی پریس کلب کے سامنے آگئی جہاں ریلی نے ایک احتجاجی جلسے کی شکل اختیار کرلی۔ اس دوران مظاہرین مسلسل ریاست، اس کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ گروہوں اور سانحہ ڈنُّک میں ملوث گینگ کے سربراہ سمیر سبزل کی گرفتاری کا مطالبہ دہراتے رہے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اس عزم کو دہرایا کہ ڈیتھ اسکواڈ گروہوں کے مکمل خاتمے تک یہ احتجاج جاری رہیں گے۔ انہوں نے واقعے میں ملوث گینگ کے سربراہ سمیر سبزل کی گرفتاری کا بھی مطالبہ دہرایا۔

مقررین نے مزید کہا کہ دہشت کی علامت ببنے والے ڈیتھ اسکواڈ گروہ مکمل طور ہر ریاست کی پشت پناہی میں چل رہے ہیں جنکو ہر طرح کی معاشرتی برائیاں کرنے کی مکمل چھوٹ دے دی گئی ہے جو اغواء، چوری، ڈکیتی، بھتہ سمیت دیگر کئی معاشرتی برائیوں میں ملوث ہیں۔ ریاست نے بنگلا دیش طرز کی الشمس اور البدر گروہ تشکیل دئیے ہیں جو قتل و غارت اور خوف کی علامت بنے ہوئے ہیں۔

خاران میں بھی آج برمش اور شہید ملک ناز سے اظہار یکجہتی کے لئے ایک ریلی نکالی گئی جو خاران بازار کے کئی مقامات پر چلتی ہوئی پریس کلب خاران پہنچ گئی جہاں اس نے ایک حتجاجی جلسے کی شکل اختیار کرلی۔ ریلی کے شرکاء نے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر برمش اور اس کی شہید والدہ کو انصاف فراہم کرنے کے حوالے سے مختلف نعرے درج تھے۔ ریلی کے شرکاء ریاستی سرپرستی میں چلنے والے ڈیتھ اسکواڈ اور جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے اور انہوں نے مطالبہ دہرایا کہ گینگ کے سربراہ سمیر سبزل کو گرفتار اور دیگر مسلح گروہوں کا خاتمہ کیا جائے۔

دشت کے علاقے کُنچتی میں بھی آج ایک ریلی اور مظاہرے کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں مظاہرین نے جرائم پیشہ گروہوں اور ڈیتھ اسکواڈ گروہوں کی تشکیل و پرورش کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔

ان تمام مظاہروں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک تھی جو شہید ملک ناز اور برمش کو انصاف فراہم کرنے کا عزم کئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز