سراوان( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق بروز پیر سبطو سوراں میں قابض ایرانی آرمی اور نامعلوم مسلح افراد کے درمیان چھ گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ میں ایک بلوچ شہری شہادت کی اطلاعات ہیں جبکہ اس دوران دو دیگر فرار مسلح افراد ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
شہید ہونے والے شہری کی 25 سالہ شناخت شاہ حسین شہرسان زہی (گمشادزہی) ولد شہدوست بتائی گئی ہے تقریباً 25 س جو کہ مہگس (مہرستان) کے گاؤں اناران سے تعلق رکھتا تھا ۔
کہا جاتا ہے کہفوج اور ان لوگوں کے درمیان جھڑپ سہ پہر 3 بجے شروع ہوئی جب فوجی دستوں نے محاصرے کے بعد سوران شہر کے قلعہ بلاک میں واقع نسترن پارک کے علاقے میں ان کی گاڑی کے ٹائروں پر فائرنگ کی ۔ خاش سے بھیجی گئی فورسز کی طرف سے اس جگہ پر اور مزید تصادم جاری رہا یہاں تک کہ رات 8:00 بجے کے قریب حسین کو گولی مار کر شہید کر دیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ اس بلوچ شہری کے دو ساتھی رات کی تاریکی کو استعمال کرتے ہوئے اور روانہ کرنے والی فورسز کی آمد کے بعد تنازعہ کی جگہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
اس حوالے سے بلوچستان صوبے کے پولیس کمانڈر دوست علی جلیان نے سرکاری میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ہلاک ہونے والے شخص کو ’مجرم‘ کے طور پر متعارف کرایا۔ اپنے انٹرویو میں انھوں نے اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ اس لڑائی میں فوجی دستے زخمی ہوئے ہیں، تاہم موصول ہونے والی کچھ رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ زخمی فوجیوں کو لے جانے کے لیے کئی ایمبولینسیں بھی اس مقام پر بھیجی گئیں۔
جب کہ اس فوجی اہلکار نے “ایک ہینڈگن اور کافی مقدار میں گولہ بارود” کی پکڑنے کا دعوٰی بھی کیا ہے ، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑی کے اندر سے کوئی ممنوعہ یا غیر قانونی چیز نہیں ملی۔