Homeخبریںسزائے موت پر عملدرآمد کے لیے ایک بلوچ قیدی کو قید تنہائی...

سزائے موت پر عملدرآمد کے لیے ایک بلوچ قیدی کو قید تنہائی میں منتقل کر دیا گیا

زاہدان (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق سزائے موت پر عملدرآمد کے لیے ایک بلوچ قیدی کو زاہدان سینٹرل جیل کے قید تنہائی میں منتقل کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق آج ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے مرکزی شہر کے سنٹرل جیل زاہدان میں ایک بلوچ قیدی کو سزائے موت پر عملدرآمد کے لیے جیل کے قرنطینہ میں منتقل کیا گیا۔

مزید اطلاع کے مطابق اس قیدی کا نام شوکت شاہ بخش ولد عبدالحکیم ہے جو کہ گلچہ گاؤں تحصیل کورین زاہدان کا رہائشی ہے ـ

ایک باخبر ذریعہ نے بتایا: “شوکت کو قابض ایرانی سیکورٹی فورسز نے 2015 میں بغیر کسی الزام یا عدالتی حکم کے اس کے گھر کے سامنے سے گرفتار کیا تھا۔”

اس ذریعے نے مزید کہا: “اس کی گرفتاری کے بعد قابض ایرانی سیکیورٹی اہلکاروں نے اس پر منشیات فروشی کا الزام لگایا۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ اس کی گرفتاری کے وقت اس کے پاس کچھ بھی نہیں تھا اور شوکت نے بارہا اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے۔”
رپورٹ کے مطابق اس بلوچ قیدی نے 5 سال زاہدان سینٹرل جیل میں گزارے اور اسے سزائے موت سنائی گئی۔

مزید رپورٹ کے مطابق زاہدان سینٹرل جیل کے حکام نے شوکت کے اہل خانہ سے رابطہ کیا اور انہیں آخری ملاقات سے آگاہ کیا۔

واضح رہے 2021 اوخر سے لے کر اب تک ایرانی جیلوں میں پھانسی کی کل 50 رپورٹس موصول ہوئی ہیں، جن میں سے 79 بلوچ افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے۔

Exit mobile version