Homeخبریںسی ٹی ڈی کا نوشکی میں جعلی مقابلے میں چار لاپتہ بلوچوں...

سی ٹی ڈی کا نوشکی میں جعلی مقابلے میں چار لاپتہ بلوچوں کو قتل کرکے لاشیں خاران ہسپتال پہنچا دئیے

خاران (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں پہلے سے جبری گمشدہ بلوچ مسنگ پرسنز کا قتل جاری ہے

تازہ ترین اطلاع کے مطابق سی ٹی ڈی نے دعوٰی کیا ہے کہ نوشکی کے علاقے زرین جنگل میں کارروائی کے دوران 4 افراد ہلاک ہوگئے ہیں

سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق خاران میں مشتبہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی جس دوران فائرنگ کے تبادلے میں چار افراد مارے گئے

ترجمان نے بتایا کہ فورسز کے آپریشن میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا جبکہ مشتبہ افراد کی لاشوں کو ضابطے کی کاروائی کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ـ

واضح رہے پاکستانی دہشتگرد فورسز سی ٹی ڈی کے ہاتھوں میں قتل ہونے والے پہلے سے جبری گمشدگی کا شکار مسنگ پرسنز میں چند ایک کی شناخت ہوچکی ہے جن میں سے سلال ولد عبدالباقی بادینی کو 6 اکتوبر 2022 کو نوشکی سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا، جبکہ فرید ولد عبدالرزاق بادینی کو 28 ستمبر 2022 کو کوئٹہ سے لاپتہ کیا گیا تھا۔

دریں اثنا قابض پاکستان نے سی ٹی ڈی کو اس وجہ سے قائم کیا ہے تاکہ دنیا کے سامنے پاکستانی آرمی کے دامن میں لگے بلوچوں کے خون چھینٹیں دھل سکے ـ سی ٹی ڈی فورسز کے ہاتھوں اب تک درجنوں بلوچ فرزنداں وطن قتل ہوچکے ہیں ـ

یاد رہے ہے گذشتہ روز سی ٹی ڈی نے مستونگ کلی کابو میں چھ افراد کو جعلی مقابلہ میں ہلاک کیاتھا ۔ جن میں سے ایک شخص کی شناخت عبید اللہ ساتکزئی کے نام سے انکے لواحقین نے کیاتھا ۔

جبکہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے اپنے جاری بیان میں کہاہے کہ گذشتہ روز مستونگ کلی کابو میں جعلی مقابلہ میں سی ٹی ڈی نے چھ جبری لاپتہ افراد کو قتل کرکے انھیں مقابلہ کا نام دیکر جھوٹا دعوی کیاہے کہ ان کا تعلق مذہبی شدت پسند تنظیم سے ہے ـ

Exit mobile version