(ہمگام ویب نیوز) روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ باغی اپنے خاندانوں اور ذاتی ہتھیاروں کے ہمراہ مشرقی غوطہ سے محفوظ راستے کے ذریعے سے نکل سکتے ہیں.۔روس مشق وسطی میں اپنے مفادات کو معفوظ کعنے کی خاطر سام۔کے مطلق العنان حکمران بسار الاسددکی حکومت کو فوجی ،معاشی،سیاسی دے رہی ہے۔ان کی اسی مدد سے شامی فوج نے مشرقی غوطہ میں طوفانی حملوں میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ تاہم روسی تجویز میں یہ نہیں بتایاگیا ہے کہ باغی جائے تو جائے کہاں ؟ تاہم لگتایہی ہے کہ پہلے کی طرح اب روسی پیشکش کامطلب یہ ہے کہ باغی شامی حکومت کے سامنے ہتھیار ڈال کر ترکی کی سرحد کے نزدیک حزب اختلاف کے علاقوں میں چلے جائے۔روسی پیشکش میں شامی باغیوں کو ضمانت دی گئی ہے کہ پیشکش قبول کرنے کی صورت میں ان کی اور ان کے خاندانوں کو کوئی آنچ آنے نہیں دی جائے گی روسی فوج نے مشرقی غوطہ میں باغیوں کو ہتھیارڈالنے اور مطلق العنان حکمران بشارالاسد کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کی شرط پر علاقے سے نکلنے کیلئے محفوظ راستہ دینے کی پیشکش کی ہے۔دمشق کے نزدیک مشرقی غوطہ باغیوں کا آخری مضبوط گڑھ سمجھا جاتا یے۔ جبکہ باغی اس سے قبل بھی ہتھیارڈالنے کی پیشکش کو مسترد کرتے آئے ہیں۔