تل ابیب (ہمگام نیوز ) اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران نے جنگ سے قبل حماس کی تربیت اور ہتھیار فراہم کرنے میں مدد کی۔
ترجمان نے تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ ایران اب بھی انٹیلی جنس اور اشتعال انگیزی کے ذریعے حماس کی مدد کر رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی سے بے گھر ہونے والے فلسطینی جنگ کے خاتمے کے بعد واپس آسکتے ہیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ حماس اب بھی راکٹ داغنے کی صلاحیت رکھتی ہے،تاہم ان کا کہنا تھا کہ شمالی خان یونس بٹالین کے رہنما مارے گئے۔
انہوں نے کہا کہ “لبنان میں 5 سیلز کو ختم کر دیا گیا جنہوں نے ہماری افواج کے خلاف میزائل فائر کرنے کی کوشش کی تھی۔ ایران نے جنگ سے پہلے حماس کی تربیت اور ہتھیار فراہم کرنے میں مدد کی تھی اور اب بھی انٹیلی جنس اور اکسانے کے ذریعے اس کی مدد کر رہا ہے۔ عراق میں اس کے ایجنٹس اس کے حکم کے بغیر حرکت نہیں کرتے‘‘۔
زمینی حملہ شروع ہونے والا ہے
7 اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ پر سلامتی کونسل کے طوفانی اجلاس کے ایک دن بعد آج بدھ کے روز غزہ میں کشیدگی اور اسرائیلی بمباری کا ایک نیا دن جاری رہا۔
سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔
فضائی اور بحری اطراف سے ہونے والے حملوں کے دوران زمینی حملے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہےکہ زمینی حملہ کسی بھی وقت شروع ہوسکتا ہے۔
تازہ ترین پیش رفت میں العربیہ اور الحدث کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی بحریہ کی کشتیوں نے غزہ کے مغرب میں الشاطی کیمپ پر بمباری کی۔
انہوں نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں تل الھویٰ میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی بمباری میں 9 افراد جاں بحق ہوئے۔
دریں اثنا غزہ میں مسلح دھڑوں نے عسقلان اور غزہ کے آس پاس کے قصبوں کی طرف نئے راکٹوں سےحملے کیے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں حماس کے سکورٹی اپریٹس سے تعلق رکھنے والے فوجی ہیڈ کوارٹر کو تباہ کر دیا۔
غزہ کی پٹی میں وزارت داخلہ نے اطلاع دی تھی کہ بدھ کے روز پٹی کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی طیاروں نے شہریوں کے گھروں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 16 افراد شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ بمباری میں جبالیہ کے علاقے الحوجا، غزہ شہر کے جنوب میں تل الھویٰ اور خان یونس میں نصیرات کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔
وزارت صحت نے بتایا کہ بمباری میں غزہ شہر کے مغرب میں النصر اسٹریٹ، غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع نصیرات کیمپ اور غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں بنی سہیلہ کو نشانہ بنایا گیا۔
حماس کے زیر کنٹرول علاقے میں وزارت صحت نے کہا کہ منگل کو 305 بچوں سمیت 704 فلسطینی مارے گئے.
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے رابطہ نے کہا ہے کہ لڑائی شروع ہونے کے تقریباً تین ہفتوں کے بعد سے ایک ہی دن میں رپورٹ ہونے والی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔