سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںصدر ٹرمپ اسرائیل اور فلسظینی علاقے کے دورے پر۔

صدر ٹرمپ اسرائیل اور فلسظینی علاقے کے دورے پر۔

مشرق وسطہ(ہمگام نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے بعد خلیجی ممالک کے دورے کے دوسرے مرحلے میں اسرائیل اور فلسطینی علاقے کا دورہ کریں گے۔ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں انھوں نے عرب اور مسلم دنیا کے دیگر سربراہان کے لیے منعقد اجلاس سے خطاب کیا۔ صدر ٹرمپ ایک روزہ دورے کے دوران اسرائیل اور فلطسین دونوں ممالک کے سربراہان سے بات چیت کریں گے۔ امریکی صدر نے اسرائیل اور فلسطین کے امن معاہدے کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ ‘قطعی معاہدہ’ ہوگا۔ تاہم وہ اس بارے میں واضح نظر نہیں آتے کہ اس کے لیے کیا طریقۂ کار ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ وہ اس بات کو ترجیح دیتے ہیں کہ یہ دونوں فریق براہ راست مذاکرات میں طے کریں۔ اتوار کو ریاض میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے عرب اور مسلمان رہنماؤوں سے کہا کہ وہ اسلامی انتہاپسندوں سے نمٹنے کے لیے آگے بڑھیں اور’ انھیں اس دنیا سے باہر نکال دیں۔’انھوں نے کہا کہ ایران کئی دہائیوں سے خطے میں فرقہ واریت اور دہشت گردی کی آگ بھڑکا رہا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھیں یقین ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن ممکن ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ سابق صدر اوباما کی نسبت اسرائیل کے زیادہ حامی نظر آتے ہیں۔ اسرائیلی بستیوں کے حوالے سے ان کا موقف قدرے نرم ہے اور وہ کہتے ہیں کہ امن کی تلاش میں شاید ان بستیوں کی موجودگی نہیں بلکہ پھیلاؤ رکاوٹ ہو سکتی ہے۔ مشرقی یروشلم اور غربِ اردن میں سنہ 1967 کے بعد بننے والی ان 140 بستیوں میں چھ لاکھ سے زائد یہودی آباد ہیں۔ یہ وہ سرزمین ہے جس پر فلسطین اپنی مستقبل کی ریاست کا دعویٰ کرتا ہے۔ یہ آبادکاریاں بین الاقوامی قانون کے مطابق غیر قانونی ہیں تاہم اسرائیل کو اس پر اعتراضات ہیں۔ انھوں نے یروشلم کے معاملے پر بھی کچھ ملا جلا پیغام دیا ہے۔ انھوں نے امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے وہاں منتقل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی جو کہ فلسطینوں کو ناراض اور اسرائیلیوں کو خوش کرنے کا باعث ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز