شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںصرف سفری پابندیوں سے ”اومی کرون“ کا پھیلاؤ نہیں روکا جاسکتا، عالمی...

صرف سفری پابندیوں سے ”اومی کرون“ کا پھیلاؤ نہیں روکا جاسکتا، عالمی ادارہ صحت

نیویارک(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھبرائیں نہیں اور کورونا وائرس کی نئی اور تیزی سے پھیلتی ہوئی قسم اومی کرون کے خلاف معقول اقدامات اٹھائیں۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک بریفنگ کے دوران عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم نے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ معقول اور خطرے کو کم کرنے کے لیے مناسب اقدامات اٹھائیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی نئی قسم کے خلاف عالمی سطح پر ردعمل پر سکون اور مربوط ہونا چاہیے۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ ’صرف سفری پابندیوں سے اومی کرون کے پھیلاؤ کو نہیں روکا جا سکتا۔تقریباً ایک ہفتے قبل اومی کرون وائرس جنوبی افریقہ میں سامنے آیا تھا جو تیزی سے کئی ممالک میں پھیل گیا۔ کورونا کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد درجنوں ممالک نے سفری پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے اپنی سرحدوں کو بند کردیا۔انڈیا کی بھارت بائیو ٹیک تحقیق کر رہا ہے کہ کیا اس کی ویکسین کوویکسین اومی کرون کے خلاف کام کر سکتی ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دواساز کمپنی موڈرنا کے سی ای او نے خبردار کیا تھا کہ ’موجودہ ویکسینز اومی کرون کے خلاف کم موثر ثابت ہوں گی۔ انڈیا کی بھارت بائیو ٹیک نے کہا ہے کہ وہ اومی کرون سمیت کورونا وائرس کی مختلف اقسام کے خلاف اپنی ویکسین کوویکسین کے موثر ہونے کے حوالے سے تحقیق کر رہا ہے۔بھارت بائیو ٹیک کے ترجمان نے روئٹرز کو بتایا کہ ’کوویکسین ووہان میں کورونا وائرس کی ابتدائی قسم کے خلاف تیار کی گئی تھی۔’اس نے دکھایا ہے کہ یہ کورونا وائرس کی ڈیلٹا قسم سمیت دیگر اقسام کے خلاف کام کر سکتا ہے۔ ہم نئی اقسام کے خلاف بھی تحقیق کر رہے ہیں۔موڈرنا کے سی ای او سٹیفن بنسل نے فنانشل ٹائمز کو ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ کورونا وائرس کی موجودہ ویکسینز جتنی ڈیلٹا ویریئنٹ کے لیے موثر تھیں اتنی وائرس کی نئی قسم کے خلاف نہیں ہوں گی۔عالمی سطح پر کورونا کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد انڈیا کی وزارت صحت نے ریاستوں کو ہدایت کی ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف ٹیسٹنگ کے عمل کو تیز کر دیں۔گذشتہ ہفتے انڈین وزارت صحت نے ریاستوں کی حکومتوں کو خبردار کیا تھا کہ کورونا وائرس کے کیسز کے لیے ٹیسٹ میں کمی وبا پر قابو پانے کے لیے انڈیا کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔انڈیا میں فی الحال اومی کرون کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے تاہم حکام کورونا وائرس سے متاثرہ ایک ایسے شخص کے سیمپل پر تحقیق کر رہا ہے جو حال ہی جنوبی افریقہ سے واپس آئے ہیں۔ حکام یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا وہ اومی کرون یا کورونا وائرس کی کسی اور قسم سے متاثر ہوئے۔ممبئی کی میونسپل کارپوریشن نے کہا ہے کہ اومی کرون سے متعلق عالمی صورت حال کے پیش نظر احتیاطی اقدام کے طور پر چھوٹے بچوں کے سکول اب بدھ کے بجائے 15 دسمبر کو کھولے جائیں گے۔انڈیا میں اپریل اور مئی میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں ریکارڈ اضافے کے بعد اب کورونا کیسز میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز