کابل (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق طالبان نے عید الفطر کے موقع پر 3 روزہ جنگ بندی شروع ہونے کے محض ایک روز قبل افغان دارالحکومت کابل کے قریب ایک ضلع کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے ‘خلاف توقع حملہ’ کرکے صوبہ وردک کے ضلع نیرخ پر قبضہ کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ نیرخ دوسرا ضلع ہے جس کا طالبان نے ایک ہفتے کے بعد کنٹرول حاصل کیا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ صوبہ وردک کے نیرخ کا ضلعی مرکز، پولیس ہیڈ کوارٹر، محکمہ انٹیلی جنس اور ایک بڑے فوجی اڈے پر کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن کے بہت سے فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
صوبے کے گورنر عبدالرحمٰن طارق نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس ضلع پر قبضہ کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان فوجی ‘حکمت عملی سے اس ضلع سے پیچھے ہٹ گئے تھے۔
افغان وزارت دفاع نے کہا کہ وہ ضلع کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔
نیرخ پر قبضہ اس وقت ہوا جب 5 مئی کو شمالی صوبے بغلان میں عسکریت پسندوں نے ضلع بورکا کا کنٹرول سنبھال لیا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل طالبان نے رمضان المبارک کے اختتام پر مذہبی تہوار عید الفطر کے موقع پر افغانستان میں 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا لیکن طالبان ترجمان نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ان دنوں میں طالبان پر حملہ ہوتا ہے تو وہ اپنے علاقے کی مضبوطی سے حفاظت اور دفاع کے لیے تیار رہیں۔
واضح رہے کہ جنگ بندی کی پیش کش اس وقت سامنے آئی جب امریکا کئی دہائیوں تک جاری رہنے والی جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان اور افغان حکومت کے مابین امن کی کوششوں کررہا ہے اور امریکا افغانستان میں موجود اپنے ڈھائی ہزار فوجیوں کے انخلا کی بھی کوشش کررہا ہے۔