لشکرگاہ (ہمگام نیوز ڈیسک ) افغانستان کے ولایت ہلمند کی طالبان کے معروف صوبائی سطح کے جنگی ٹاپ کمانڈر اور جنوبی صوبے ہلمند کے طالبان گورنر ملا عبدالمنان اپنے 29 جنگجوں ساتھیوں سمیت امریکی ڈرون حملے میں اس وقت مارا گیا جب وہ ضلع نوزاد میں مقامی سطح پر اپنے جنگجووں کے ساتھ ایک میٹنگ میں مصروف تھے جہاں امریکی ڈرون نے اسے اسی وقت نشانہ بنایا۔اس حملے کے بارے ہلمند کے ہمسایہ ولایت قندھار کے طالبان نے تصدیق کی ہے۔ طالبان رہنما ملا منان کی ہلاکت کو افغان سیکورٹی فورسز اور آفیشلز کیلئے ایک بہت بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ملا منان جس کا اصل نام ملا عبدالرحیم تھا، پشتونوں کے سحاق زئی قبیلے سے ان کا تعلق تھا اور اسے امریکی ڈرون طیارے نے ہلمند کے ضلع نوزاد کے سرگردان بازار میں نشانہ بنایا ۔ملا منان افغان طالبان میں اپنے پاکستان مخالف خیالات کی وجہ سے کافی مشہور تھا اور اسی بنیاد پر وہ چار سال تک پاکستان کی قید میں بھی رہے ۔جنوبی افغانستان میں افغان آرمی اور پولیس کےلئے دہشت کی علامت سمجھے جانے والا طالبان رہنما ملا منان امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا ۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ملا منان نے اپنے ایک ہزار سے زائد جنگجووں کو برابچہ اور آس پاس کے علاقہ میں روانہ کیا جہاں انہوں نے پاکستانی فورسز کو ڈیورنڈ لائن پر خاردار تار لگانے سے روک دیا تھا اور کئی جگہوں پر پاکستانی فورسز پر حملے بھی کیئے ۔افغان سیکورٹی فورسز کے مطابق جنوبی افغانستان میں طالبان کو دونوں ہمسایہ ممالک ایران اور پاکستان اپنے مفادات کی خاطر بدامنی کیلئے ہر قسم کے کمک دے رہے ہیں۔