کوئٹہ ( ہمگام نیوز) اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن ، آفیسرز اسٹاف ایسوسی ایشن اور ایمپلائز ایسوسی ایشن جامعه بلوچستان پر منتقل جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے آج جامعہ بلوچستان میں جامعہ کے وائس چانسلر ، پرو وائس چانسلر اور رجسٹرار کے علم پر نہتے طلبا و طالبات پر پولیس اور ایف سی کے ذریعے لاٹھی چارج اور آنسو گیسں اور گرفتاریوں کا شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر گرفتار طلبا کو رہا کیا جائے اور پرانے طریقہ کار کے مطابق بی ایسں داخلہ دینے کے عمل کو جاری رکھا جائے ۔
بیان میں کہا گیا کہ جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر ، پرو وائس چانسلر اور رجسٹرار کی ضد ، طلبا دشمنی اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے سیٹلائیٹ ٹان ، سرکی روڈ ، ڈبل روڈ اور سریاب روڈ سمیت پورا شہر شدید ٹریفک جام اور خوف میں مبتلا رہا ۔
بیان میں کہا گیا کہ جامعہ کے وائس چانسلر ، پرو وائس چانسلر اور رجسٹرار نے جلد بازی اور مشاورت کے بغیر اور کسی فورم سے منظوری کے بغیر عجیب و غریب ٹیسٹ لینے کے احکامات زبر دستی نافذ کئے اور اساتذہ کرام اور ملازمین کو زبردستی ٹیسٹ لینے پر مجبور کیا ۔ بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان میں شدید بارشوں کے نتیجے میں تباہ کن سیلاب جہاں بلوچستان کے اکثریتی علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں وہاں کے طلبا وطالبات کیلئے ممکن ہی نہیں کہ وہ این ایس سی کے نتائج کے تیسرے روزے جامعہ بلوچستان کے داخلہ ٹیسٹ میں حاضر ہوں بیان میں واضح کیا کہ جب سے موجودہ وائس چانسلر ، پرووائس چانسلر اور رجسٹرار کی غیر قانونی تعیناتی ہوئی ہیں جامعہ آئے روز نت نئے بحران کا شکار ہورہا ہے ۔ صوبائی حکومت اور چانسلر جامعہ بلوچستان سے مطالبہ کیا گیا کہ واقعے کی تحقیقات کرائی جائے ۔