Homeخبریںغیر میعاری خوراک، سیندک پروجیکٹ کے ملازمین کا ہڑتال

غیر میعاری خوراک، سیندک پروجیکٹ کے ملازمین کا ہڑتال

 سیندک(ہمگام نامہ نگار) سیندک پراجیکٹ کے ملازمین نے غیر معیاری خوراک کی مسلسل فراہمی کے خلاف ہڑتال کرکے میس کا کھانا کھانے سے انکار کر دیا تاہم سینکڑوں ملازمین نے مسلسل دو روز کی ہڑتال کے بعد چائنیز آفیسران سے مذاکرات کامیاب ہونے پر ہڑتال ختم کر دی۔ سیندک پراجیکٹ کی اندرونی ذرائع کے مطابق پراجیکٹ کے ملازمین نے میس سے غیر معیار کھانا اور ادھ پکے روٹی ملنے کی شکایت بارہا متعلقہ پاکستانی وچائنیز حکام سے کی لیکن کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی جس کے سبب 1800 کے لگ بھگ ملازمین نے ہڑتال شروع کر دی جس کا سلسلہ بدھ کو شروع ہوا ۔ اس دوران تمام ملازمین نے سیندک پراجیکٹ کی میس کا کھانا لینے سے انکار کر دیا۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک ملازم نے صحافیوں کو ٹیلی فون پر بتایا کہ ادھ پکے روٹیوں میں ریت بھی مکس ہوتی ہے جبکہ سالن کے نام پر گرم پانی میں نمک مصالحہ ڈال کر کتے کی طرح ملازمین کے آگے ڈال دیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں جب سیندک پروجیکٹ کے ایک اعلیٰ آفیسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے حکام بالا کی جانب سے میڈیا کو کچھ بتانے سے منع کرنے پر اپنا نام شائع نہ کرنے کی شرچ پر بتایا کہ ملازمین کا کوئی ایک مشترکہ مطالبہ نہیں جس پر عملدرآمد کیا جائے 1800 ملازمین کے 1800 مطالبات ہیں جن پر عمل کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے احتجاج کو جزوی قرار دیتے ہوئے کہا کہ 70 فیصد ملازمین احتجاج میں شریک نہیں جنہوں نے جمعرات کی دوپہر تک میس کا کھانا کھایا۔ یاد رہے سیندک پروجیکٹ میں مضر صحت پانی اور غیر معیاری کھانا وہاں کے سینکڑوں ملازمین کا دیرینہ مسئلہ ہے جس کے خلاف متعدد مرتبہ احتجاج کیا گیا ۔ ملازمین کا دعوی ہے کہ چائنیز اور پاکستانی آفیسرز خود منرل واٹر اور اچھی خوراک استعمال کرتے ہیں جبکہ ملازمین کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جاتا ہے جو قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔ بیشتر ملازمین نے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان، وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل ، چیف سیکرٹری بلوچستان، سیکرٹری معدنیات اور تمام متعلقہ حکام سے نوٹس لے کر ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرنے کی اپیل کی۔

Exit mobile version