پنجشنبه, اکتوبر 3, 2024
Homeخبریںقابض فورسز بلوچ عوام کی نسل کشی میں روز بہ روز شدت...

قابض فورسز بلوچ عوام کی نسل کشی میں روز بہ روز شدت لارہے ہیں۔بی ایس او آزاد

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے بلوچستان میں تسلسل کے ساتھ لاپتہ افراد کی مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کو بلوچ نسل کشی کی ریاستی پالیسیوں کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا طاقت ور قابض فورسز بلوچ عوام کی نسل کشی میں روز بہ روز شدت لارہے ہیں۔ریاستی فورسز نہتے لوگوں کو گھروں سے اُٹھانے کے بعد ان کی لاشیں پھینکنے سے بلوچ عوام کو نفسیاتی حوالے سے حراساں کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا بلوچستان کے تمام علاقوں میں مختصر فاصلوں پر فوجی چوکیاں لوگوں کو اغواء و قتل کرنے اور خوف کا ماحول پیدا کرنے کے لئے قائم کیے گئے ہیں۔ فوجی طاقت کو مختلف طریقوں سے بلوچ عوام پر آزما کر فورسز خوف کو بطور ہتھیار بلوچ عوام کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔ گزشتہ روز مشکے کے نواحی علاقے چُرچُری میں آپریشن کے دوران فورسز نے متعدد گھروں کو نظر آتش کردیا، جبکہ آپریشن کے دوران 27فروری2016کو مشکے سے اغواء ہونے والے اشرف ولد حسو اور مجاہد نامی نوجوان کو قتل کرکے ان کی لاشیں انتظامیہ کے حوالے کیں۔ اس کے علاوہ آج آواران میں فورسز نے دو مغوی نوجوانوں کی لاشیں پھینک دیں، جن کی شناخت اشرف ولد یار محمداور صمد ولد سلیمان کے نام سے ہوگئی۔ ان نوجوانوں کو گزشتہ سال کی 30ستمبر2015کو فورسز نے آواران کے علاقے چیدگی میں آپریشن کے دوران اغواء کیاتھا۔ بی ایس او آزاد کے ترجمان نے کہا کہ فورسز لاپتہ افراد کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کی کاروائیوں میں روز بہ روز شدت لارہے ہیں۔بلوچستان میں انسانی جانوں کا احترام و جنگی قوانین کی پاسداری جیسے فرائض سے ریاستی فورسز خود کو مستثنیٰ تصور کرتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود انسانی حقوق و جنگی قوانین کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے والی عالمی تنظیمی مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ ان اداروں کی خاموشی بلوچ عوام اور ہزاروں کی تعداد میں فورسز کی تحویل میں موجود سیاسی قیدیوں و عام لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے مہذب ممالک سے اپیل کی کہ بلوچ نسل کشی کی کاروائیوں اور ہزاروں لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے اپنا زمہ دارانہ کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز