کوئٹہ(ہمگام نیوز) بی این ایم(ایس جی ایم) کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچ قومی تحریک آزادی کی مقبولیت اور کامیابی کے بڑھتے آثار نے ریاست پاکستان کے اداروں کو نفسیاتی الجھن سے دو چار کیا ہواہے۔پاکستانی ریاست کی نفسیاتی شکست اس امر سے واضح ہے کہ وہ آئے روز اپنی بلوچ جہدکاروں کے سامنے اپنی شکست و ریخت کو چھپانے کی خاطر نہتے اور بے گناہ بلوچوں کو شہید کرکے بعد میں انہیں مزاحمت کار ظاہر کرکے عالمی میڈیا اور اقوام عالم کو گمراہ کرکے اپنے ظلم اور جبر کو مزید تقویت دینا چاہتاہے۔ قلات ، جوہان اور گردنوواح میں ایک ہفتے سے ریاستی بربریت اپنے عروج پر ہے۔ بلوچ جہدکاروں کے ہاتھوں شکست خوردہ فوج نے گزشتہ دو دنوں میں جس بے دردی سے عام نہتے خانہ بدوش بلوچوں کو شہید کرکے انہیں مزاحمت کار ظاہر کرنے کی کوشش کررہاہے جس سے عالمی جنگی قوانین کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں۔انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی خاموشی بلوچستان میں ایک انسانی بحران کو جنم دینے کا موجب بن رہا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت یورپی یونین کی بلوچ نسل کشی پر خاموشی عالمی دہشتگردی کے سرغنہ پاکستا ن کو مزید بلوچ نسل کشی کا جواز فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ پاکستان و چائینہ کی حالیہ گھٹ جوڑ اور چین کی طرف سے امداد بلوچ نسل کشی سمیت چین کی اس خطے میں توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کا ادھورا خواب ہے۔ترجمان نے اپنے بیان میں عالمی اداروں کو خبردار کرتے ہوے اس جانب توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی کہ اگر اس خطے میں پاکستان کے ہاتھوں جاری سفاکانہ طریقے سے بڑھتی ہوئی بلوچ نسل کشی کو لگام نا دیا گیا تو پاکستا ن عالمی برادری کی اس لاعلمی سے فائدہ اٹھاکر پوری دنیا کے لئے مزید دردسر بن سکتاہے۔ انہوننے آخر میں کہا کہ پاکستان کی انسانیت کے خلاف بڑھتی سنگین جرائم کا نوٹس لیکر انہیں عالمی قوانین کا پابند بنایا جائے اور بلوچ قومی آزادی حوالے کردار ادا کیا جائے۔