کوئٹہ (ہمگام نیوز )لاپتہ بلوچ اسیران کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2232دن ہوگئے اظہار یکجہتی کرنے والوں میں بلوچستان نیشنل پارٹی ( بی این پی ) کے سنیئر عہدیدار وں خدل شاہ میر غلام نبی مری اور بڑی تعداد میں ساتھیوں سمیت بلوچ افراد، شہداء کے لواحقین سے ا ظہار ہمدردی کی اور بھر پور تعاون یقین دلایا انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ااج بلوچ قومی تحریک کے جاری جدہو جہد میں ہزاروں بلوچ فرزندوں کی قربانیاں شامل ہیں وزیر اعلیٰ وائس کا سیہ لیس حکمران گمراہ کن پروپیگنڈے کر رہے کہ چند اور مھٹی بھر لوگ ہیں لیکن شہداء کی قربانیاں عیاں ہیں کے شند ضمیر فروش اور مراعات یافتہ گروہ کے علاوہ باقی تمام بلوچ اپنی قومی تحریک اورخوشحالی مستقبل کیلئے یکسوئی کے ساتھ جد جہد کررہے ہیں 1948کو بلوچ کے مرضی، منشاء کے خلاف بلوچ وطن کی آزادی و جغرافیائی حیثیت کو ختم کرکے اسے پنجاب کا حصہ بنا دیا گیا بلو چ قوم اسی دن سے جبری الحاق اور تسلط کے خلاف عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے جد وجہد کر رہے ہیں جولائی کے مہینے حکومت نے ساتھ ملکر اجلاس میں بلوچستان کے خلاف سخت آپریشن کے ساتھ ڈرون و فضائی حملوں میں فورسز ااستعمال کا فیصلہ کیا اور اس میں اس کی عملی شکل بھی بلوچ آبادیوں پر بمباری سے سامنے آیا ۔ وزیر اعلیٰ بلوچ کش شانہ بشانہ کھڑے ہوکر عہد و فا کے ساتھ بلوچ آبادیوں پر حملوں کی یقین دہانی کرائی وائس فار مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ ن ے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان بھر میں بھر پور طاقت کے استعمال پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی حمایت اور اس دوران سامنے آنے والی انسانی حقوق کی بدترین پامالی پر خاموش رہنے کی یقین دہانی حاصل کرنے کو خارج زا امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ماما قدیر بلوچ نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ چونکہ بڑی عالمی طاقتوں کی نمائندگی اور مفادات کی ترجمان ی کا ادارہ ثابت ہوا ہے لہذا یہاں اس عالمی ادارے کی غیر متحرک اور لاتعلق نظر اانا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تصور کی جارہی ہے ۔