بیروت (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق لبنان میں معاشی بحران اب اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے جس کی وجہ سے قطر نے اعلان کر دیا ہے کہ اب ہر ماہ لبنان کے مسلح افواج کو 70 ٹن خوراک مہیا کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق قطر کے وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے بیروت کے دورے کے موقع پر لبنانی فوج کو عطیہ کے طور پر خوراک مہیّا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قطری وزیرخارجہ نے لبنان کی سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ جلد ایک نئی حکومت تشکیل دیں تاکہ ملک میں استحکام لایا جاسکے۔
لبنان اس وقت 1975ء سے 1990ء تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے زمانے کے بعد ایک مرتبہ پھر بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے اور اس نے دوسرے ممالک سے مالی امداد مہیا کرنے کی اپیل کی ہے۔
لبنان کے آرمی چیف جنرل جوزف عون نے گذشہ ماہ فرانس میں عالمی طاقتوں کے اجلاس میں خود یہ اپیل کی تھی کہ فوجیوں کی مالی معاونت کی جائے کیونکہ لبنانی پاؤنڈ کی قدر گرنے اور افراط زر کی شرح میں ہوشربا اضافہ کی وجہ سے فوجیوں کے لیے اپنی ماہانہ تن خواہ میں گذارہ کرنا مشکل ہوچکا ہے۔
لبنانی سیاست دان گذشتہ کئی ماہ سے جاری بات چیت اور پس پردہ کوششوں کے بعد بھی نئی حکومت تشکیل میں ناکام رہے ہیں اور ان میں مختلف وزارتوں اور عہدوں کی تقسیم پر اختلافات ختم نہیں ہوسکے ہیں۔لبنان ایک نئی حکومت کے بغیر بین الاقوامی امداد حاصل نہیں کرسکتا کیونکہ کوئی بھی بین الاقوامی ادارہ یا ملک موجود نگران حکومت سے کسی امدادی پیکج پر بات چیت کو تیار نہیں۔
لبنان کی کابینہ نے گذشتہ سال اگست میں بیروت کی بندرگاہ پر تباہ کن دھماکے کے بعد استعفا دے دیا تھا۔اس وقت وہ نگران کے طور پر کام کررہی ہے لیکن اس دوران میں لبنان بدترین معاشی بحران سے دوچار ہوچکا ہے اور 2019ء میں اس بحران کے آغاز کے بعد سے لبنانی پاؤنڈ ڈالر کے مقابلے میں اپنی 90 فی صد قدر کھو چکا ہے۔