واشنگٹن(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق امریکہ میں صحتِ عامہ کے نگراں ادارے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن (سی ڈی سی) نے ماسک پہننے سے متعلق اپنی گائیڈ لائنز میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔
سی ڈی سی نے منگل کو اپنے اعلان میں کہا ہے ویکسین کا کورس مکمل کرنے والے امریکی شہریوں کو اب چہرےپر ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے تاہم پُرہجوم مقام پر شرکت کی صورت میں انہیں بھی ماسک پہننا ہوگا۔
نئی گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ ایسے شہری جنہوں نے ویکسین کا کورس مکمل نہیں کیا وہ بھی بعض صورت حال میں بغیر ماسک کے باہر جا سکتے ہیں۔
سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ اگر شہری ویکسین کا کورس مکمل کر چکے ہوں یا انہوں نے کم از کم ایک خوراک لے لی ہو، وہ ایسے اجتماع میں ماسک کے بغیر شرکت کر سکتے ہیں جہاں سب نے ویکسین کا کورس مکمل کر رکھا ہو۔
گزشتہ برس سی ڈی سی امریکی شہریوں کو ماسک پہننے اور چھ فٹ کا فاصلہ برقرار رکھنے کی ہدایت پر عمل درآمد پر بھی زور دیتا رہا تھا۔
ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں کے لیے سی ڈی سی نے اپنی نئی گائیڈ لائنز میں کہا ہے کہ وہ ماسک لگا کر ہی کسی اجتماع میں شرکت کریں۔
البتہ سی ڈی سی نے اس بات پر زور دیا کہ ویکسین کا کورس مکمل کر چکے شہریوں سمیت تمام لوگوں کو کانسرٹس، اسپورٹس ایونٹس یا دیگر ہجوم والے اجتماعات میں شرکت کے لیے ماسک پہننا لازمی ہو گا۔
سی ڈی سی کی نئی گائیڈ لائنز کو امریکہ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سے زندگی معمول پر آنے کی جانب محتاط قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
منگل کو سی ڈی سی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر روشل والینسکی نے نئی گائیڈ لائنز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ “گزشتہ ایک برس کے دوران ہم نے اپنا زیادہ تر وقت امریکی شہریوں کو صرف یہ بتانے میں وقف کیا کہ انہیں کیا نہیں کرنا چاہیے۔ لیکن آج بتایا جائے گا کہ وہ کیا کر سکتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ آج وہ دن ہے جب ہم پہلے کی طرح معمول کی زندگی کی طرف ایک اور قدم اٹھا سکتے ہیں۔
روشل والینسکی کے مطابق ماسک نہ پہننے سے متعلق فیصلہ کرونا ویکسی نیشن کی تعداد میں اضافے، کرونا کیسز میں کمی اور اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں اور اموات میں کمی کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں عالمی وبا سے اب تک پانچ لاکھ 73 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور تین کروڑ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
کرونا سے متعلق گائیڈ لائنز میں یہ تبدیلی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکہ میں نصف سے زائد بالغ شہری (تقریباً 14 کروڑ افراد) کو کم از کم کرونا ویکسین کی ایک خوراک لگائی جا چکی ہے جب کہ امریکہ میں ایک تہائی سے زائد افراد کا کرونا کی ویکسی نیشن کا کورس مکمل ہو گیا ہے۔
سی ٹی ڈی کی ڈائریکٹر نے بتایا کہ تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ آؤٹ ڈور کرونا وائرس کی منتقلی کی 10 فی صد سے بھی کم مثالیں دیکھنے کو ملی ہیں۔
ریاست ایلاباما کے شہر برمنگھم کی یونی ورسٹی آف ایلاباما کے متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر مائک ساگا نے سی ڈی سی کی نئی گائیڈ لائنز کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے آزادی کی طرف واپسی قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے معمول کی سرگرمیاں دوبارہ سر انجام دینے کی طرف واپسی ہے، ہم ابھی تک وہاں نہیں پہنچ سکے لیکن ہم ابھی آزادی کی طرف گامزن ہیں اور یہ ایک بہترین چیز ہے۔