دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںمنشور اور پروگرام کی تکمیل میں کالج پروفیسرز اپنا تاریخی کردار ادا...

منشور اور پروگرام کی تکمیل میں کالج پروفیسرز اپنا تاریخی کردار ادا کریں، بی پی ایل اے یکجہتی پینل

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن یکجہتی پینل کے مرکزی قائدین پروفیسر طارق بلوچ پروفیسر رازق افت کاکڑ پروفیسر حمید خان پروفیسر کلیم تارن وخواتین نمائندگان کا انتخابی مہم کے سلسلے میں جناح ٹاون گرلز ڈگری کالج’سیٹلائٹ ٹاون و کیچی بیگ ڈگری گرلز کالجز’ نوشکی بوائز و گرلز ڈگری کالجز’مچھ بوائز و گرلز کاجز’ڈھاڈر و سبی گرلز بوائز کالجز کے اسٹاف رومز میں اساتذہ سے رابطوں میں یکجہتی کے منشور اور پروگرام کو پہنچاتےہوئے ایک بہتر آئندہ کے لیے یکجہتی پینل کی کامیابی کو بلوچستان کے تعلیمی میدان میں ایک شاندار دور کا آغاز قرار دیا ہے۔

یکجہتی کے نامزد صدر اور ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر طارق بلوچ نے کہا کہ ایک گروہ کی جانب سے چار سالہ بی ایس پروگرام کے خلاف پروپیگنڈے کو ہرزہ سرائی کے علاوہ مقدس پیشے کے ساتھ سنگین رویہ قرار دیا کہ اس طرح کے بے بنیاد اور پیشہ ورانہ وڑن نہ ہونے کی وجہ سے افواہیں پھیلانا بلوچستان کے غریب والدین کے بچوں کے ساتھ زیادتی کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک چار سالہ بی ایس پروگرام کی فیسوں کا تقابلی جائزہ لینےپر یہ بات اب بھی تسلی بخش ہے کہ بلوچستان میں فی سمسٹر فیس کالجز میں بی ایس بلوچستان کے طلبائ و طالبات کے لیے علم کے حصول اور ایک بہتر مستقبل کے لیے بہترین موقع ہے اور اس کے لیے زمینی حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے بلوچستان بھر کے تمام علم دوست اور ترقی خواہ بالخصوص کالج اساتذہ چار سالہ بی ایس پروگرام میں بہتری پیدا کرنے اور اس کے ثمرات کو بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں تک پہنچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ بی پی ایل اے کی حالیہ کامیاب ترین کابینہ نے بی ایس فنانشل پیکیج کے ورکنگ پیپر پر ڈیپارٹمنٹ میں جمع کرادئیے ہیں انتخابات کے جیتتے ہی فوری طور پر چار سالہ بی ایس پروگرام کے حوالے سے صوبائی سطح پر مشاورت کے ساتھ بہتر سے بہتر اقدامات پر بلوچستان کی حکومت کو مجبور کرایا جائے گا تاکہ تعلیم اور تدریس کی امانت داری میں کسی قسم کی کوتاہی نظر نہ آئے۔ ملازم مزدور تحریک کی جانی پہچانی آواز، سابق نائب صدر بی پی ایل اے اور یکجہتی پینل کے نامزد جنرل سیکرٹری پروفیسر رازق الفت کاکڑ نے کہا کہ یکجہتی پینل حق اور راست گفتاری کی علامت ہے اور برادری کے سامنے اپنے عقلی اور قابل عمل پروگرام کے حوالے سے تاریخ رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ کامیاب کابینہ نے جن جن نکات کو ڈیپارٹمنٹ تک چارٹر آف ڈیمانڈ تک پہنچایا انہی کو ٹیبل ٹاک کے ذریعے نہ صرف منوایا بلکہ یہ ثابت بھی کرایا کہ ایک مقدس اور علم و تحقیق کے شعبے سے حقیقی معنوں میں تعلق رکھنے والے نمائندوں پر اعتماد کس طرح وقار اور سربلندی سے بڑے بڑے معرکے سر کرسکتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم اپنے فرائض سے روگردانی کا سوچ بھی نہیں سکتے ہیں لیکن بنیادی انسانی حقوق سے محرومی کو بھی برداشت نہیں کرسکتے ہیں جس کے لیے تمام تر جمہوری ذرائع اور رویوں کے ساتھ بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے کئی کامیاب اور شاندار تحریکوں کو بھی ساتھ لے کر چلے ہیں۔سابق صدر پروفیسر حمید خان کاکہنا تھا کہ ہاوسنگ اسکیم سے لے پروفیسرز گیسٹ ہاوس تک اور ڈی آر اے سے لے کر ریسرچ گرانٹ تک یہ وہ ساری کاوشیں ہیں جن کا تعلق بلوچستان کے باشعور کالج پروفیسروں نے حالیہ کامیاب کابینہ کے انتخاب کی وجہ سے حاصل کئے تھے اس بار بھی یکجہتی پینل بلوچستان کے کالجز کی مہمان نوازی ، محبت اور خلوص کی وجہ سے ضرور جیتے گا اور اس کے اجتماعی دانش اور جمہوری طریقے سے تیار کردہ قابل عمل اور زمینی حقائق سے جڑے منشور اور پروگرام کی تکمیل میں کالج پروفیسرز اپنا تاریخی کردار ادا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز