مکران میں بجلی کی طویل بندش
(ہمگام رپورٹ )
پچھلے گیارہ دنوں سے مکران ڈویژن کےتینوں اضلاع گوادر،کیچ اور پنجگور میں صبح 10سےرات 12بجےتک سخت گرمی میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
مکران میں بجلی کی طویل بندش سےلوگوں کوشدیدمشکلات کا سامنا ہے جہاں کاروبار زندگی متاثر ہیں،معمول کی لوڈشیڈنگ کےعلاوہ تربت،گوادرسمیت مکران ڈویژن میں روزانہ14گھنٹےمسلسل بجلی بند کی جارہی ہے،تینوں اضلاع میں بجلی بحران کےباعث پانی کی بھی سخت قلت پیدا ہو گئی ہے،جبکہ شدید گرمی کے باعث برف کی مانگ میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
ستمبر 2003 میں ایران سے مکران کو 35 میگا واٹ بجلی سپلائی کا افتاح ہونے کے بعد ستمبر 2003 سے لے کر2013 تک ایران بلوچستان،کےتین اضلاع کو 35میگاواٹ بجلی سپلائی کرتا رہا جو بعد میں 35 میگاواٹ سے بڑھا کر 100 میگاواٹ کر دی گئی، مکران کو15سال بجلی فراہمی کے بعد ایران نے مکران کو بجلی کی فراہمی منقطع کر دی ہے جس کی وجہ ایران میں توانائی کا بحران بتایا جاتا ہے۔
جبکہ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو)کے ترجمان کے مطابق ایران سے مکران کو بجلی فراہمی منقطع ہونے کے بعد مکران کے تینوں اضلاع تربت،گوادر اورپنجگورکے علاقوں کو روزانہ 12گھنٹے تک بجلی فراہمی متاثر ہورہی ہے۔
کیسکو زرائع کے مطابق ایران میں بجلی کی طلب زیادہ ہوجانے پر ایران سے پاکستان اور افغانستان دونوں کی ٹرانسمیشن لائنوں کو بند کیا جاتا ہے.بجلی کی تعطل بڑھنے سے کیسکو انتظامیہ اور مکران کے صارفین کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے،صارفین کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیسکو نے اس اہم اور انتہائی نوعیت کے مسئلہ کو ایرانی انتظامیہ کے ساتھ اُٹھایاہے تاکہ مستقل بنیادوں پر اس مسئلہ کا حل نکالا جاسکے۔
جبکہ کچھ زرائع کے مطابق بجلی کی ایران سے بندش کو حکومت کی جانب سے ایران کو نان پیمنٹ کی وجہ بھی قرار دے رہے ہیں۔ ایران نے مکران کی بجلی نان پیمنٹ کی وجہ سے بند کردی تہران انتظامیہ کا کہنا ہے جب تک ادائیگی نہ کرے گے بجلی صرف 6 گنٹھے کے لیے وقفے وفقے سے دی جا ئیگی۔
دوسری طرف بجلی کی عدم فراہمی پر گوادر،پنجگور اور کیچ کے شہریوں کی طرف سے مسلسل احتجاج کا سلسلہ جاری ہے،شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان اضلاع میں بجلی کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کرے۔لیکن حقیقی صورتحال یہی ہے کہ بلوچ عوام اپنے وطن میں گجر اور پنجابیوں کے ہاتھوں محکومیت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے جہاں وہ اس جدید دور میں زندگی کے بنیادی سہولیات بجلی ،پانی،صحت،تعلیم کے لیئے بے شمار تکالیف کے ساتھ زندگی جی رہے ہیں۔ اسی طرح بلوچستان کے ساحلی بیلٹ مکران میں عوام بجلی کی بندش سے سخت پریشان ہے۔جس کی مکمل زمہ داری ایران و پاکستان پر عائد ہوتی ہیں۔کیونکہ یہ دونوں حکومتی زمہ داریاں ہے ایران بجلی بحال نہیں کررہا اور پاکستان اس مسئلے کا متبادل راہ حل پر توجہ نہیں دے رہا۔ اس اہم مسئلے سے عوام کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔