کوہلو (ہمگام نیوز)مقبوضہ بلوچستان کے علاقے دکی سے مری قبیلے سے تعلق رکھنے والے خان محمد والد نبی بخش گزینی نےصوبائی وزیر سی اینڈ ڈبلیو سردار عبدالرحمن کھیتران کے قید سے اپنے خاندانوں کو بازیاب کرانے کی اپیل کردی ہے، نبی بخش مری کا کہنا ہے کہ 2019 میں سردار عبدالرحمن کھیتران کے آدمی ان کے کہنے پر میرے گھر کے آٹھ افراد جن میں میری بیوی بنام سماتہ گراں ناز، بیٹی فرزانہ، بیٹے عبدالستار، عبدالغفار، محمد عمران، محمد نواز، عبدالمجید اور عبدالقادر کو اغوا کرکے یہاں تک گھر کے سارا ساز و سامان بھی ساتھ لے گئے ہیں اور انہیں حاجی گوٹھ بارکھان میں اپنے نجی جیل میں قید کر رکھا ہے وہاں ان پر نہ صرف جبر مشقت جیسے کے کام کروایا جا رہا ہیں بلکہ ان پر جنسی و جسمانی تشدد بھی کیا جا رہا ہے-
انہوں نے کہا عبدالرحمن کھیتران کی ملازمت کے دوران ایک الزام لگا جس کے بعد وہ 5 سال کے لیے جیل چلے گئےاور اس دوران ان کے خاندان کے افراد کو جبری اغواء کرکے اپنے قید خانے میں بند کردیا ہے
انھوں نے اپیل کی کہ ہے کہ ان کے خاندان کو عبدالرحمن کھیتران کے قید سے بازیاب کرنے کے لیے ان کی مدد کی جائے۔
انھوں نے کہا ہے میں ایک غریب آدمی ہوں جو محنت مزدوری کرکے حلال کمائی سے اپنے بیوی بچوں کا رزق کماتا تھا اپنے گمشدہ بھائی کی تلاش میں مدد کی غرض سے میں سردار عبدالرحمن کھیتران کے ساتھ بطور گارڈ کام کرنے لگا، 2014ء میں ایک واقعے کے بعد جو میری ڈیوٹی کے دوران پیش آیا میں گرفتار ہوا اور مارچ 2019ء تک قید میں رہا جیل سے رہائی کے بعد جب میں گھر آیا تو پتہ چلا کہ عبدالرحمن کھیتران کے آدمی ان کے کہنے پر میرے گھر کے آٹھ افراد کو اپنے نجی قید خانہ میں قید کردیا ہے
انھوں نے مزید کہا کہ میں اپنے اہل و عیال کی رہائی کے لیے المقدور کوشش کی لیکن مجھے سردار عبدالرحمن کھیتران کی طرف سے دھمکیاں ملیں اور ناقابل برداشت نتائج کا سامنا کرنے سے ڈرایا اور دھمکیاں گیا ہے۔
انھوں نے حکام بالا سمیت دیگر علم بردار سے مطالبہ کیا ہے کہ سردار عبدالرحمن کھیتران اور ان کے ساتھیوں کے اس ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھائیں اور میرے اہلیہ و بچوں کو ان کے ناجائز قید، ظلم و تشدد سے آزادی دلوائیں تاکہ میں اپنی زندگی کے باقی ایام اپنے بیوی بچوں کے ساتھ گزار سکوں۔