نوشکی (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے مستونگ سے قابض پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے بلوچ فرزند شفیع اللہ کے والد نے شفیع اللہ کی ریاستی جبری گمشدگی کے تفصیلات بتاتے ہوئے کہتی ہیں کہ
اسکے بیٹے شفیع اللہ کو مہراللہ اور جمیل احمد کے ساتھ پاکستانی فورسز نے کانک مستونگ کے مقام پر ایف سی چیک پوسٹ پر 17 اگست 2021 کو مہر اللہ اور جمیل بلوچ کے ساتھ حراست میں اغوا کیا بعد میں مہراللہ اور جمیل کو چھوڑ دیا گیا لیکن شفیع اللہ تاحال لاپتہ ہے انہوں نے انسانی حقوق کے تنظیموں اور اقوم متحدہ سے اپیل کی کہ وہ ان کے بیٹے کو بازیابی میں اپنا کردار ادا کرئے ـ
والدہ شفیع بلوچ مزید کہتی ہے کہ اگر اسکے بیٹے پر الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے ـ
اس کے ساتھ ساتھ اہلخانہ شفیع بلوچ 2012 کو کراچی سے لاپتہ دوست محمد کے اہلخانہ کی طرف سے 7 نومبر بروز اتوار 2 بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے اپیل ہیں کہ وہ احتجاج میں شرکت کرکے اہلخانہ کی آواز بنے ـ
اور ریاستی جبری کو دنیا کے سامنے آشکار کرنے میں ان کی مدر کرۓ تاکہ ان کے پیارے باحفاظت بازیاب ہوسکے ـ