Homeخبریںنیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے سریاب روڈ...

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے سریاب روڈ پر احتجاجی ریلی اور دھرنا

کوئٹہ (ہمگام نیوز) سانحہ چاغی اور نوکنڈی کے خلاف نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے سریاب روڈ ڈگری کالج سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی. جو کہ سریاب سے ہوتے ہوئے یونیورسٹی کے سامنے دھرنے کی شکل اختیار کر گئی.
دھرنے میں نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنما ثناء بلوچ، طاہر ہزارہ، بیبرگ بلوچ، بے نظیر بلوچ، لاپتہ فیاض بلوچ کی بیوی نرگس فیاض، پی ایس ایف کے بایدین کاکڑ، بلوچ وومن فورم کے سلطانہ بلوچ نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیے ـ
مقررین نے دھرنے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے کہے کہ چاغی اور نوکنڈی کے واقعے اپنی نوعیت کے ایک افسوس ناک سفاکانہ اور جبر و تشدد کا واقعہ ہے. اس واقعہ کے زمہ دار وہ لوگ ہیں کہ جو اپنے آپ کو ہماری محافظ کہتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ہمارے محافظ نہیں بلکہ ہمارے قاتل ہیں ـ
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں اجتماعی نسل کشی اپنے عروج پر ہے ایسا کوئی ایک دن بھی نہیں کہ جہاں کہیں بھی کوئی بلوچ لاپتہ نہ کیے گئے ہوں یا ان کو ٹارگٹ نہ کیا گیا ہو، اس طرح کے واقعات ریاستی سیکیورٹی اداروں کی ہاتھوں آئے روز ہو رہے ہیں لیکن مجال ہے کہ یہاں پر انصاف کے نام پر موجود عدالتیں ان واقعات کی نوٹس لے کر زمہ داروں کو کڑی سے کڑی سزا دے.
چاغی وہ واحد علاقہ ہے کہ ارباب اقتدار والے انہی سرزمین کے سونے، ذخائر اور معدنیات کو بیچ کر اپنے ہی قرضے ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں جس کا حالیہ مثال ڈیکودک کو کوڈی کے دام بیچنا ہے. جوکہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ کسی ظلم سے کم نہیں ہے. لیکن چاغی کے عوام کے نصیب میں سونے اور معدنیات سے مالا مال کرنے کی بجائے ان کو گولیوں بوند رہے ہیں.
مقرریں نے مزید کہا کہ چاغی کا سانحہ ریاستی ظلم و جبر نوابادتی پالیسیوں کا تسلسل ہے. کیونکہ یہ ریاست روز اول سے یہ سمجھتی ہے کہ بلوچستان کے مسئلے کا واحد حل بندوق کی نالی ہے ـ

Exit mobile version