سه شنبه, اکتوبر 1, 2024
Homeخبریںوائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 1894دن ہو...

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 1894دن ہو گئے

،کراچی(ہمگام نیوز) اظہار یکجہتی کرنے والے میں مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے لاپتہ اسیران و شہدا کے لواحقین کی کیمپ کا کا دورہ کیا، اور انہوں نے ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جاری شدید ترین فوجی کاروائیوں و شہادتوں کے حوالے میڈیا و دوسرے نام نہاد سول سوسائٹی کے لوگوں کی خاموشی ان کے اپنے شعبے سے غداری کے مترادف ہے، کیونکہ بلوچستان میں روز شریف النفس بلوچوں کو سر بازار و سڑکوں پر قائم چیک پوسٹوں میں اُتار کر ان کی عزت نفس کو مجروح کیا جاتا ہے، لیکن یہ تمام انسانیت سوز واقعات نام نہاد آزاد میڈیا و انسانی حقوق کے اداروں کی نظروں سے غائب ہیں، وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چئیرمین ماما قدیر بلوچ اور سمی بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے طول و عرض میں آپریشن و لوگوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ خوفناک حد تک بڑھ گیا ہے، آج بھی بلوچستان کے مختلف علاقوں پسنی، پیدراک، بسیمہ، جھاؤ سے لوگوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا گیا، جبکہ جمک سے بلوچ فرزند ناگمان بلوچ کو شہید کردیا گیا، متعدد نوجوانوں کو اغواء کردیا گیاہے، اس کے علاوہ پسنی سے تین بلوچ فرزند، جھاؤ سے ایک شخص، اور بیسیمہ سے ایک درجن سے زائد بلوچ فرزندوں کو ریاستی فورسز نے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا۔ ریاستی فورسز کی وحشت ناکیوں سے خواتین و بچے بھی محفوظ نہیں۔ جو کہ انسانی حقوق کے علمبرداروں کی کردار پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ پاکستان عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی سے فائدہ اُٹھا کر بلوچ عوام پر شدید ترین ظلم کا ارتکاب کررہی ہے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز