واشنگٹن(ہمگام نیوز ویب ڈیسک)اطلاعات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان میں ثالثی کے لیے تعاون کرے.امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اورامریکا کو بہت سے مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے لہذا ہم پر امید ہیں کہ نئی پاکستانی قیادت کے ساتھ مل کر مشترکہ مسائل حل کرنے کے لیے کام کیا جاسکے گا۔امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو ایک روزہ سرکاری دورے پر آج اسلام آباد پہنچ رہے ہیں، مائیک پومپیو کے ہمراہ امریکہ کے چیئرمین جوائنٹس چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ بھی ہونگے۔ امریکی وزیر خارجہ اور جنرل جوزف کی پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقات طے ہے جب کہ وزیراعظم عمران خان سے بھی ان کی ملاقات متوقع ہے۔ پاکستان کے لیے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے خواہش کا اظہار کیا کہ ‘افغانستان میں ثالثی کے لیے پاکستان امریکہ کی مدد کرے’۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر پاکستان کا تعاون نہ ملا تو جو ہوگا وہ جنرل نکلسن اور جنرل ملر بتاچکے ہیں’۔امریکا کا پاکستان کی 30 کروڑ ڈالر امداد منسوخ کرنے کا فیصلہ امداد میں کمی کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے مائیک پومپیو نے کہا کہ ‘پاکستان کو پہلے ہی آگاہ کردیا گیا تھا کہ انہیں رقم نہیں ملےگی اور رقم نہ دینے کی وجہ بھی بتادی گئی تھی’۔امریکی وزیر خارجہ نے وضاحت کی کہ ‘وجہ واضح ہے کہ ہم نے وہ پیشرفت نہیں دیکھی جو پاکستان سے دیکھنا چاہتے تھے !
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم وسائل اُس وقت فراہم کر رہے تھے، جب اس کی کوئی خاص منطق تھی’۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ‘وہی صورتحال پھر آئی تو پُر اعتماد ہوں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جواز فراہم کردیں گے’۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ اور دیگر افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک معاونت معطل رہے گی۔