جمعه, اپریل 25, 2025
Homeخبریںپاکستان نے تجاویز پر عمل نہ کیاتو معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا...

پاکستان نے تجاویز پر عمل نہ کیاتو معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا ہوگا:FATF

اسلام آباد(ہمگام نیوزڈیسک) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق اکتوبر تک پاکستان کے فنانشل ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے اخراج کا فیصلہ تین مختلف جائزوں کے بعد کیا جائے گا جو ابھی پیشرفت کے مرحلے میں ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ ایف اے ٹی ایف کی ذیلی تنظیم ایشیا پیسفک گروپ (APG) حال ہی میں آسٹریلین دارالحکومت کینبرا میں مالیاتی اور انشورنس کے شعبے میں نظام کی بہتری کے سلسلے میں پاکستان کا 5 سالہ جائزہ لے رہی ہے۔

یہ کارروائی دہشت گردی اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر پورا اترنے کے لیے پاکستان کی کارکردگی سے براہِ راست تعلق نہیں رکھتی، اس کے باوجود اس سے اخذ شدہ رپورٹ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پاکستان کی پوزیشن پر براہِ راست اثر انداز ہوگی۔ اس ضمن میں پاکستانی اسٹیٹ بینک کے گورنر باقر رضا کی جانب سے پیش کردہ جائزاتی رپورٹس 23 اگست کو مکمل ہوجائیں گی۔

اس سے قبل پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے 27 نکات پر مشتمل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے تعمیلی رپورٹ APG میں جمع کروائی تھی جو مالیاتی اور انشورنس سروسز سے متعلق 7 شعبہ جات کا جائزہ لے رہا ہے جو اس کے 5 سالہ نظرِ ثانی کے طریقہ کار کا حصہ ہے۔

ان شعبہ جات میں کالعدم تنظیموں اور غیر سرکاری اداروں کے ذریعے بینک اور نان بینکنگ دائرہ کار، کیپیٹل مارکیٹس، کارپوریٹس اور نان کارپوریٹ سیکٹر مثلاً چارٹرڈ اکاؤنٹیسیم فنانشل ایڈوائزری سروسز، کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹینسی فرم، جیولرز اور اسی طرح کے دیگر ذرائع کے تحت منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف تحفظ شامل ہیں۔

عہدیدار نے وضاحت کی کہ اے پی جی کی جانب سے 2 سال پر محیط 5 سالہ جائزے کا یہ عمل 23 اگست کو مکمل ہوجائے گا۔اس سلسلے میں حکومتوں کو ٹیکنالوجیز، رائج طریقہ کار اور جدید ترین تیکنیک میں تبدیلیوں کے پیشِ نظر مستقبل کے اہداف پیش کرنے ہوتے ہیں۔

جس کے بعد تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں 5 سمتبر سے باہمی جائزہ کا ایک دور شروع ہوگا جو ایف اے ٹی ایف کے منصوبوں اور ورکنگ گروپ کے حوالے سے 13 سے 18 اکتوبر تک پیرس میں طے شدہ اجلاس میں پاکستان کے لیے کیے جانے والے حتمی جائزے کی بنیاد ہوگا۔ جبکہ دوسری طرف امریکہ نے زور دے کر کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے پاکستان مزید اقدامات کرے،دوسری جانب امریکی قائم مقام اسسٹنٹ سیکریٹری اسٹیٹ برائے جنوبی اور وسط ایشائی امور ایلس ویلز نے حالیہ دورے کے دوران پاکستان کو تجویز دی تھی کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے سلسلے میں مزید ممالک کی حمایت حاصل کرنے کے لیے کالعدم تنظیموں اور ان کے سربراہان کے خلاف ٹھوس کارروائی کی جائے۔

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ اعلیٰ سطح سیاسی روابط اور افغان مفاہمتی عمل میں تعاون کے بعد امریکا نے مشروط طور پر پاکستان کی حمایت کا رویہ اپنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز