Homeخبریںپاکستان کو ڈی نیو کلیئراز کیا جائے ،؛ ایف بی ایم

پاکستان کو ڈی نیو کلیئراز کیا جائے ،؛ ایف بی ایم

لندن (ہمگام نیوز ) نماہندہ ھمگام کے اطلاعات کے مطابق ایف بی ایم نےپاکستان کی جوہری ہتھیاروں کو تلف کرنے کا مطالبہ کردیا۔
28 مئی 1998کو پاکستان کے بلوچستان میں ہونے والے نیوکلیئر تجربات کے خلاف فری بلوچستان موومنٹ کی جانب سے دنیا بھر کے مختلف شہروں میں احتجاج٬ریلی اور آ گاہی مہم کا آغاز کیا گیا۔
احتجاج برطانیہ ٬امریکہ٬جرمنی٬آسٹریا٬نیدرلینڈ٬کینیڈا٬ اور سویڈن میں منعقد کیئے گئے تاکہ پاکستانی نیوکلیئر ہتھیاروں سے بلوچستان اور دنیا بھر کے امن کو جو خطرات لاحق ہے انہیں اجاگر کریں۔مظاہرین نے بڑے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر نعرے اور ایٹمی تابکاریوں کی وجہ سے متاثر ہونے والے لوگوں کی تصویریں آویزاں تھی۔
ایف بی ایم کے کارکنوں سے جب قریب موجود لوگوں نے احتجاج کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے آگاہی دیتے ہوئے ان میں کتابچے بھی بانٹے۔بہت سے راہگیروں نے ہمدردی اور اظہار یکجہتی کی اور پاکستانی ریاست کی بلوچوں پر کیئے گئے مظالم کی مذمت کی۔
جرمنی میں افغان، احوازی عرب اور سندھی قوم کے لوگوں نے بھی ایف بی ایم کے اس ریلی اور مظاہرے میں شرکت کی جبکہ نیدرلینڈ میں بلوچ نیشنل موومنٹ اور بلوچ ریپبلکن پارٹی کے کارکنوں نے حصہ لیا اور ایف بی ایم کے احتجاج کی حمایت کی۔
ایف بی ایم کے لیڈر حیربیار مری نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ پاکستان نے بیس سال پہلے بلوچ قوم کی مرضی اور رضامندی کے بغیر چاغی بلوچستان کے دل میں جوہری ہتھیاروں کا تجربہ کیاجس کی تابکاری کی وجہ سے راسکوہ کے ارد گرد رہنے والے لوگ پھیپڑے،جگر اور خون کے کینسر ،جلد کی امراض، اعصابی نظام،ہیپاٹائٹس آنکھ اور گلے کی بیماری کا شکار ہو گئے حتی کہ نوزائیدہ پیدا ہونے والے بچے مختلف بیماریوں کا شکار ہوگئے ۔
انہوں نے 17 مئی 1988 کو خبردار کیا تھا کہ وہ یہ تجربات ملکی سالمیت کے نام پر تو کرا رہے ہے لیکن وہ بلوچستان کے لوگوں کیلئے موت کا پیغام ہوگا۔ خشک سالی،پیھلتے ہوئے بیماریاں اور دوسرے بڑھتے ہوئے مشکلات چاغی اور دوسرے ضلعوں کا ہماری تحفظات کی عکاسی کرتا ہیں ۔تہذیب یافتہ دنیا پاکستان کی جانب سے بلوچ قوم اور بلوچستان پر ہونے والے مظالم پر خاموش رہی۔انہوں نے زبان پر چھپ ہونے کا مہر لگایا ہوا تھااور بلوچستان انکے سامنے جلتا رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم بطور ایک قوم پاکستان کے جوہری ہتھیاروں سے متاثر ہو رہے ہیں ۔ اور ایران بھی جوہری ہتھیاریں بنا رہی ہیں اور ہمیں تشویش ہے کہ ایران بھی پاکستان کے عمل کو دہرائے گی اور اپنے تجربوں کو مغربی مقبوضہ بلوچستان میں کریگی۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم ورلڈ کمیونٹی اور دیگر بین الاقوامی برادری سے درخواست کرتے ہے کہ پاکستان کی جوہری ہتھیاروں کی وجہ سے بلوچستان میں ہونے والے اثرات کا نوٹس لے ۔ نیوکلیئر ایکسپرٹ اس علاقےکا دورہ کرے جہاں نیوکلیئر بمب دھماکے کیئے گئے اور وہاں سے تمام نیوکلیئر مواد کو نکالا جائے تاکہ وہاں سے جنم لینے والے بیماریوں کا پتہ لگا سکے اور لوگوں کے قیمتی جانوں اور ماحول کو بچایا جا سکے ۔
ہم دنیا کو یاد دلانا چاہتے ہے کہ پاکستان ایک غیر ذمہدار ملک ہیں اور اسکے فوجی ادارے اور سیاستدان پیسے کیلئے کچھ بھی کر سکتے ہیں ۔اسی لیئے ممکن ہے کہ کوئی امیر مذہبی انتہا پسند پاکستان سے ایٹمی ہتھیار خرید کر مغربی جمہوری ممالک کے خلاف استعمال کر سکتی ہیں۔اسی وجہ سے دنیا کو ہر طرح سے کوشش کر کے پاکستان کی جوہری ہتھیاروں کو تلف کریں۔ اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے ۔
فری بلوچستان موومنٹ کے ایک کارکن عزیز بلوچ جو کینیڈا سے ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جوہری دھماکوں کے اثرات طویل المدت کیلئے ہیں ۔بہت سے لوگ اور ان کے مال مویشی جان لیوا بیماریوں سے مارے گئے ہیں ۔خطے میں بہت سے بلوچ غیر معمولی بیماریوں میں مبتلا ہیں ۔یہاں تک کہ اس خطہ میں بچے مختلف بیماریوں اور جسمانی بھگاڑ کے ساتھ جنم لیتے ہیں ۔انہوں نے بین الاقوامی کمیونٹی پر بھی تنقید کی جس نے پوری پاکستان کے ہاتھوں بلوچستان میں مظالم پر پوری طرح آنکھیں بند کر رکھی ہیں ۔
دوسرے ملکوں میں ایف بی ایم کے کارکنوں نے انھی خیالات کا اظہار کیا اور سب ملکوں سے درخواست کی کہ وہ پاکستان کو سپورٹ کرنا بند کردے کیونکہ بین الاقوامی سپورٹ سے ملنے والے پیسوں سے پاکستان بلوچ قوم اور افغانستان میں مغربی قوتوں کے خلاف استعمال کررہی ہیں ۔ سمیع بلوچ جو کہ واشنگٹن ڈی سی میں ہے اور ایف بی ایم کے کارکن ہے انہوں نے امریکی عوام اور حکومت سے درخواست کی کہ وہ پاکستان کو سپورٹ نہ کرے کیونکہ پاکستان طالبان،داعش اور دوسرے دہشتگرد تنظیموں کی مدد کرتی ہیں ۔مذہبی گروپوں کی موجودگی کی وجہ سے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی نگرانی کی جائے۔ایف بی ایم حیربیار مری کی سربراہی میں بلوچ قوم ہر ہونے والے مظالم اور جوہری ہتھیاروں کے خلاف پچھلے کئی سالوں سے احتجاج کررہی ہیں ۔فری بلوچستان موومنٹ بلوچستان سے تمام نیوکلیئر ہتھیاروں کو نکالنے کا مطالبہ کرتی ہیں اور مغربی طاقتوں سے درخواست کرتی ہے کہ وہ پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیاروں کو تلف کرے اس سے پہلے کہ وہ جہادی تنظیموں کے ہاتھوں میں چلا جائے۔ایف بی ایم بلوچ قوم کی آواز بن کر بین الاقوامی سطح پر جدوجہد کرتی رہیگی اور بلوچ قوم پر ہونے والے مظالم کو دنیا کے سامنے لائیگی جو کہ تمام بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں ۔

Exit mobile version