Homeخبریںپاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ

پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ

برلن ( ہمگام نیوز) ایف اے ٹی ایف کے 13 جون سے 17 جون (یعنی آج) تک جاری رہنے والے ایک پلینری اجلاس میں ہوا جس کی میزبانی برلِن کر رہا تھا اور اس اجلاس میں 206 ممبر ممالک کے نمائندے شریک تھے۔ اس کے علاوہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)، ورلڈ بینک، اقوامِ متحدہ اور اگمونٹ گروپ آف فنانشل یونٹس بھی اس اجلاس میں بطور مبصر شامل تھے۔

13 جون سے شروع ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے پلینری اجلاس میں پاکستان کی سنہ 2018 اور 2021 کی کارکردگی پر بحث ہوئی اور ان اقدامات کا جائزہ لیا گیا جو پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کی بنیاد پر اٹھائے۔ اس اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی وزیرِ مملکت برائے خارجہ اُمور حنا ربانی کھر کر رہی تھیں۔

تاہم ایف اے ٹی ایف نے تمام پہلوؤں کاجائزہ لینے کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ سنہ 2020 میں منی لانڈرنگ کے خلاف پاکستان نے قانون میں ترمیم بھی کی تھی تاکہ مزید کارروائی کی جا سکے لیکن وفاقی حکومت کے ترجمان کے مطابق سنہ 2021 کے ریویو میں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے ’دہشت گرد تنظیموں کے خلاف قانونی کارروائی اور منی لانڈرنگ کے مقدمات میں پیشرفت کی مزید مثالیں سامنے لانے کو کہا گیا تھا۔ جس میں پاکستان مکمل طور پہ ناکام ہوا۔

پاکستان کو 2018 میں اس فہرست میں شامل کیا گیا تھا جس کے سبب غیر ملکی فرمز پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اب مزید محتاط ہوگئی ہیں۔جبکہ ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ پاکستان کو چاہئے کہ وہ سبھی نامزد دہشت گردوں اور اُن کے ساتھیوں کے خلاف مخصوص مالی پابندیوں پر موثر عمل درآمد کامظاہرہ کرے۔FATF نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان کی عدالتوں کو دہشت گردی میں ملوث عناصر کو موثر، فیصلہ کُن اور مناسب سزا دینی چاہئے۔ اُس نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے مالی امداد سے نمٹنے کا ایک موثر نظام ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے اقوام متحدہ کے نامزد دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان میں مقیم اقوام متحدہ کے نامزد دہشت گردوں میں جیش محمد (جی ایم) کے سربراہ اظہر، لشکر طیبہ(ایل ای ٹی) کے بانی سعید اور اس کے ‘آپریشنل کمانڈر’ ذکی الرحمن لکھوی کا نام شامل ہیں۔

 

Exit mobile version