سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںپشتونوں کا اب مزید خون نہیں بہانے دینگے،منظور پشتین کا کوئٹہ میں...

پشتونوں کا اب مزید خون نہیں بہانے دینگے،منظور پشتین کا کوئٹہ میں جلسے سے خطاب

۔( ہمگام ویب نیوز ) بروز اتوار کو کو ئٹہ میں ایک بڑے عوامی جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے “پشتون تعفظ موومنٹ ” کے سربراہ منظور پشتین نے کوئٹہ میں ایک بہت بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے اپنے قومی مفادت کی خاطر 40 سال تک پشتونوں کی سرزمین کو میدان جنگ بنا رکھا ۔ جہاد اور جہادیوں کے نام پر مختلف لوگوں کو پیدا کیا گیا جنھوں نے سب سے پہلے پشتونوں کے قبائلی مشران اور سیاسی رہنماﺅں کو قتل کیا۔ غیر وں کی طرف سے پشتونوں پر مسلط کردہ جنگ میں ہزاروں پشتون مارے گئے اور لاکھوں کی تعداد میں بے گھر اور ملک کے دوسرے علاقوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ۔ اتنی بڑی قربانیوں کے باوجود آج بھی پشتونوں کے اپنے وطن میں نہ تو روزگار ہے اور نہ ہی زندگی کی دیگر سہولیات ہیں۔ ان حالات سے تنگ آکر جب پشتون ملک کے دوسرے علاقوں کا رُخ کر تے ہیں تو وہاں بھی ان پر مختلف بہانے بنا کر اُن کو تنگ کیا جاتا ہے اور تھانوں میں بند کیاجاتا ہے ۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتون اور دیگر سیاسی قائدین نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں پشتونوں کے ساتھ ہونے والی نا انصافیاں بند کی جائیں ۔ کراچی میں شہید کئے جانے والے نقیب اللہ مسعود کے قتل میں ملوث پولیس کے روپوش افسران کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیاجائے ۔منظور پشتون کا کہنا تھا کہ کر اچی میں ایک بے گناہ پشتون نوجوان نقیب اللہ مسعود کو پہلے گرفتار کیا گیا اور بعد میں اُسے عدالت میں پیش کرنے کے بجائے پولیس نے قتل کردیا اور اب تک اس کیس میں نامزد پولیس افسران کو بھی گرفتار نہیں کیا جارہا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم نے اسلام آباد میں دھرنا دینے والے پشتون رہنماؤں سے ایک ماہ کے اندر قتل میں ملوث قاتل پولیس افسران کو گرفتار کرنے کا وعدہ کیاتھا، لیکن اب تک اُن کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ ا نہوں نے نوجوانوں پر زوردیا کہ اسلام آباد میں دوبارہ دھرنا دینے کےلئے تیار رہیں۔ جلد اس حوالے سے دوبارہ دھرنا دینے کےلئے اعلان کیاجائیگا ۔انہوں نے کہا کہ پشتونوں کا بہت خون بہا یا گیا۔ اب مزید خون بہانے نہیں دیں گے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پشتونوں کے اپنے علاقوں میں فنی تعلیمی ادارے اور یونیورسٹی نہیں بنائی جا تے ، تاہم دیگر شہروں کے یونیورسٹیوں میں پشتون نوجوانوں کیلئے کوٹہ مقرر کیا جاتا ہے جہاں پشتون طلبا کو کوئی تحفظ حاصل نہیں ہوتا اور اکثر و بیشتر اُن پر حملے کئے جاتے ہیں ۔۔ کر اچی میں قتل کئے جانے والے نقیب اللہ کے قتل میں ملوث پولیس کے روپوش افسران کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیاجائے۔منظور پشتین نے قلعہ سیف الللہ میں جلسہ عام میں اپنے خطاب میں واضع کہا تھا کہ ہمیں معلوم نامعلوم جگہوں سے دھمکیاں دی جا رہی ہے کہ جلسے میں نہ جاؤ ورنہ تمھیں مار دیں گے ہم کہتے ہیں تم ذرا کچھ کرو تو صحیح ! ایسا جواب دیں گے کہ احمد شاہ ابدالی کے تاریخ کو بھول جاؤ گے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز