سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںپشتون نوجوان نقیب الللہ محسودکےقاتل راو انورضمانت پررہا

پشتون نوجوان نقیب الللہ محسودکےقاتل راو انورضمانت پررہا

کراچی (ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق قابض روگ اسٹیٹ پاکستان کے بے لگام ادارے اعلی پولیس اختیاردار راؤ انوار اور دیگر ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے رواں برس 13 جنوری کو ماورائے عدالت جعلی پولیس مقابلے میں قبائلی نوجوان نقیب اللہ محسود سمیت پانچ افراد کو قتل کیا تھا۔پاکستان کے نامنہاد عدالت نے پنجابی قاتل پولیس افسر راؤ انوار کے علاوہ مقدمے میں نامزد سابق ڈی ایس پی قمر اور دیگر ملزمان کی ضمانت بھی منظور کرلی ہے۔ ملزمان کو ضمانت کے بدلے 10، 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت کرنے والی انسدادِ دہشت گردی کی نام نہاد عدالت نے مقدمے میں گرفتار مرکزی ملزم سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منظور کرلی ہے۔اس پولیس مقابلے پر پشتون عوام کی سخت احتجاج پر سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا جب کہ واقعے کی دو مختلف ایف آئی آرز شاہ لطیف تھانے میں سرکار کی مدعیت میں درج کی گئی تھیں۔
محکمانہ انکوائری میں بھی یہ بات منظرِ عام پر آئی تھی کہ راؤ انوار نے نہ صرف نقیب اللہ محسود بلکہ 400 سے زائد ملزمان کو مختلف جعلی پولیس مقابلوں میں قتل کیا تھا۔انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں فیصلہ سنائے جانے کے بعد نقیب اللہ محسود کے والد اور کیس کے مدعی خان محمد کے وکیل صلاح الدین پنہور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت کے اس فیصلے سے بالکل مطمئن نہیں اور اس کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مقدمے میں راؤ انوار کے خلاف ناقابلِ تردید ثبوت موجود ہیں کہ یہ قتل ان کے حکم پر کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز