دوشنبه, اکتوبر 7, 2024
Homeخبریںچمن:افغان سیکورٹی فورسز نے بڑے ہتھیاروں سے پاکستانی فورسزپر حملہ کردیا

چمن:افغان سیکورٹی فورسز نے بڑے ہتھیاروں سے پاکستانی فورسزپر حملہ کردیا

کوئٹہ (ہمگام نیوز ) گزشتہ روز متنازعہ باڈر ڈیورنڈ لائن پر پاکستانی فورسز کی جانب سے خاردارتار سے افغان سرحد پر باڑ لگانے کی کوشش کررہا تھا،جس کے ردعمل میں افغان سیکورٹی فورسز نے ان پر بھاری ہتھیاروں سے شدت کے ساتھ فائرنگ کھول دی۔ اس حملے کی وجہ سے افغان سرحد پر عام عوام کی پیدل آمد و رفت بھی رک گئی ہے اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنٹینرز کو پاکستانی حدود میں روک لیا گیا ہے۔ پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کی طرف سے فائرنگ کا سسلسلہ اس وقت شروع ہوا جب ہمارے اہلکار سرحد پر پاکستانی حدود میں باڑ لگانے میں مصروف تھے۔

دو طرفہ فائرنگ کے باعث سرحدی علاقوں میں جانی اور مالی نقصان کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے تاہم ابھی تک پاکستان نے یہ تصدیق نہیں کی ہے کہ اس فائرنگ سے ان کے کس حد تک جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔

متنازعہ سرحد پر فائرنگ کے بعد دونوں اطراف سے فورسز کی بھاری نفری ایک دوسرے کے خلاف مورچہ زن ہو گئے ہیں۔ اور بڑے پیمانے پر جنگی ساز و سامان بھی سرحد پر پہنچایا جا رہا ہے۔پاکستانی اہلکار اپنی حدود میں سرحد پر باڑ لگانے میں مصروف تھے۔ اس دوران تنگہ درہ کے مقام پر مخالف سمت سے اچانک بھاری ہتھیاروں سے افغان فورسز نے پاکستانی فورسز پر فائرنگ شروع کردی ۔ جس کے رد عمل میں جوابی کارروائی بھی کی گئی۔ سرحدی شہر چمن کے قریب پاکستانی اور افغان سیکیورٹی فورسز کے مابین سرحد پر باڑ لگانے کے تنازعے پر شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔دوطرفہ فائرنگ کے باعث سرحد کے دونوں اطراف کشیدگی پھیل گئی ہے اور پاکستان نے پاک افغان گیٹ کو بھی بند کر دیا ہے۔ افغان میڈیا کی رپورٹس کے مطابق افغانستان کے صوبہ قندہار کی پولیس کے سربراہ حاجی عبدالرازق اچکزئی نے کہا ہے کہ چمن سے ملحقہ صوبہ قندہار کے ضلع شورابک اور دیگر افغان علاقوں سے ملحقہ پاکستانی اہلکار ہمارے منع کرنے کے باوجود ان کی طرف سے سرحد پر باڑ لگانے کے عمل کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

ان رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ افغان بارڈر سیکیورٹی اہلکاروں اور پاکستانی فورسز کے درمیان فائرنگ اس لیے شروع ہوئی کیوں کہ ان کو منع کرنے کے باوجود ان کے اہلکار سرحد پر زبردستی باڑ نصب کر رہے تھے۔جس کا جواب ہم نے طاقت سے دے کر ان کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔
افغان میڈیا کے مطابق افغان حکام نے سرحد پر باڑ لگانے کو سرحدی علاقوں کے قبائل میں موجود رشتوں پر اثر انداز ہونے کے ایک قدم سے تعبیر سمجھتا ہے۔دونوں اطراف سے پانچ گھنٹوں تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہنے کی اطلاعات ہے،اور رات گئے تک فائرنگ کا سلسلہ بند ہوا ہے۔جبکہ حالات میں  کشیدگی باقی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز