Homeخبریںچین اور امریکہ کا تنازع

چین اور امریکہ کا تنازع

ہمگام نیوز :پلفائن چوبیس سال بعد اپنا ڈیب سی پورٹ پھر سے جنگی مقاصد کے لیے امریکہ کو حوالے کر رہا ہےفلفائن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا ہے کہ امریکی اب دوز یو یو ایس شیکاگو پیر کو پلفائن کے سبیک خلیج میں لنگر ہوچکی ہے۔ یہ آبدوز متعدد مختلف مشن کے قابل ہے جیسے کہ جاسوسی، نگرانی، اینٹی سب میرین جنگ، اینٹی سبمینریں جنگ۔ . جہاز کے عملہ کی تعداد 180 ہے ۔فلفائن کا گہرا سمندری پورٹ، مانیلہ ١٩٩٢ تک امریکی استمعال میں تھا، لیکن چین اور اس کی ہمسایہ ممالک کے کشیدگی کی بعد پچھلے سال امریکا اور فلپائن کا ایک نیا دفاعی معادہ طے ہوا تھا، جس کے تحت امریکہ فلپا ئن کے بندرگاوں کو جنگی مقاصد کے لیے استعمال کر سکے گا۔
اپریل ۲۰۱۶ میں پلفائن کی فوج نے بھی یہ اعلان کیا تھا کہ مانیلہ پورٹ جو کہ پچھلے چوبیس سال سے تجارتی پورٹ کے طور پر استعمال ہورہا تھا اب اس کو پھر سے نیول بیس کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
سبیک خلیج کے نزدیک چین اپنے مصنوعی جزیرے بنا رہا ہے اور امریکہ کی اسی جگہ اپنا نیا آبدوز لنگر کیا ہے۔
یاد رئے کہ تین دن قبل امریکی دفتر دفاع پنیٹاگون نے اپنی ایک رپورٹ میں چینی فوج کی بلوچستان میں موجودگی کا اشارہ دیا ہے۔ رپورٹ میں بارے راست تو بلوچستان کا نام نہیں لیا گیا البتہ یہ کہا گیا ہے کہ پاکستانی بندرگاوں کو چین بحری مرکز کے طور پر استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ھے

Exit mobile version