سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںڈاکٹر دین جان کو پاکستانی خفیہ اداروں کے حراست میں نو...

ڈاکٹر دین جان کو پاکستانی خفیہ اداروں کے حراست میں نو سال مکمل

کوئٹہ(ہمگام نیوز) ڈاکٹر دین جان کے پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے کو آج نوسال مکمل ہوگئے ہیں اس موقع پر ڈاکٹر دین جان کے ورثاکی جانب سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنزکے کیمپ میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بانک ماہتاپ بلوچ نے کہا”میں آج آپ لوگوں کو اس غمناک تاریخ کی طرف آج واپس لے جاتی ہوں۔ آج سے ٹھیک 9سال قبل 8جون 2009کو ڈاکٹر دین محمد بلوچ کو خفیہ سرکاری اہلکاروں اور ان مقامی گماشتوں کی گٹھ جوڑ سے اٹھاکر لئے گئے وہ تحصیل وڈھ کے علاقے اورناچ کے (RCH)میں اپنا ڈیوٹی کر رہے تھے کہ اسے اٹھا کر غائب کردیا گیا۔“

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بانک ماہتاپ بلوچ کاکہناتھاکہ ”9جون کو ہمارے خاندان نے ڈاکٹر دین محمد کی اغواء نما گرفتاری کے خلاف اورناچ تحصیل میں مقدمہ درج کیا اور حکام بالاسے انکی بازیابی کی درخواست کی اس بعد ہم نے بلوچستان ہائیکورٹ میں پٹیشن درج کیا لیکن ان کی طرف سے کوئی سنوائی نہیں ہوئی پھر ہم نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں درخواست دی لیکن بے سود اس سلسلے میں ہم نے اس وقت کے وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی،جھالاوان کے سرداروں اور مقامی قبائلی اشرافیہ سے ان کی بازیابی کی درخواست کی لیکن انکی طرف سے ہمدردی کے دوبول بھی نصیب نہیں ہوا مسنگ فرسنز کی بحالی کے لئے بنائی گئی کمیشن کے سامنے ہم بار بار پیش ہوئے لیکن ہمیں کامیابی نہیں ملی۔ آج ڈاکٹر دین محمد کے اغواء کو پورے 9سال مکمل ہوئے ہیں کہ وہ غائب ہیں اب میں آپ کی توسط سے دوبارہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور پاکستان اور انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشنز سے گزارش کرتی ہوں کہ وہ ہمارے پیارے ڈاکٹر دین محمد بلو چ کو بازیاب کرکے ہمارے حوالے کریں۔“

آخرمیں انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا”ہم چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں وہ ملکی قانون کے مطابق اس کو عدالت کے سامنے پیش کرائیں اگر اس پر کوئی جرم ثابت ہو ا تو اسے سزا دیں بصورت دیگر اس طرح سے ماؤرائے عدالت غائب کرکے ہماری خاندان کو بہت اذیت میں مبتلا کرچکے ہیں میں آُپ لوگوں کا بہت ممنون ہوں۔“

یہ بھی پڑھیں

فیچرز