دوشنبه, سپتمبر 30, 2024
Homeخبریں ڈاکٹر مالک و دیگر ریاستی پارٹیوں کو بلوچ نسل کشی میں...

ڈاکٹر مالک و دیگر ریاستی پارٹیوں کو بلوچ نسل کشی میں شریک جرم قرار دیتے ہیں .بی ایس او آزاد

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے مکران اور پروم کے مختلف علاقوں میں آپریشن اور نہتے بلوچ فرزندوں کو شہید کرنے کے کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض فورسز کی جانب سے بلوچستان میں قبضے کے دن سے جاری دہشتگردی کی کاروائیوں میں روز بہ روز شدت لا ئی جا رہی ہے ، بلوچ عوام و نہتے نوجوانوں کو گھروں میں گُھس کر ریاستی فورسز بلا امتیاز شہید و اغوا کررہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں جاری ریاستی فورسز کی کاروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں جن سے پاکستانی میڈیا ،فوج و سول ادارے انکاری رہے ہیں۔ لیکن گزشتہ دن ڈاکٹر مالک کی سربراہی میں ہونے والی اجلاس کے اعلامیے کے مطابق مکران کے مختلف علاقوں میں آپریشن کرنے کا اعلان گزشتہ فوجی آپریشنوں و نہتے بلوچ عوام کے خلاف تسلسل کے ساتھ ہونے والی کاروائیوں کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بلوچ کی مرضی کے بر خلاف ہونے والی عالمی معاہدات اور بلوچ سرزمین کو اپنی مفادات کے تحفظ کی خاطر استعمال کرنے والی طاقتیں بلوچ تحریک کے خلاف منظم صف بندی میں مصروف ہیں۔ عالمی سطح پر بلوچ قومی تحریک کو غلط رنگ دینے کے لئے پاکستانی میڈیا قومی تحریک کے خلاف بھرپور پروپگنڈہ کررہی ہے جبکہ پاکستانی آرمی بلوچ عوامی تحریک سے حواس باختگی کو چھپانے اور بلوچ عوام کو خوفزدہ کرنے کے لئے انتہائی دہشتگردی پر اُتر آئی ہے۔آج آپریشن کے دوران تربت گیبن میں ریڈ کی ہڈی میں بیماری کی وجہ سے معزور حیات بلوچ نامی نوجوان کو شہید کرکے مسلح تنظیم کا کمانڈر ظاہر کرنا ریاستی فورسز کی شکست خوردگی ہے۔ اس کے علاوہ سالوں سے لاپتہ بلوچ فرزندان کی لاشیں آپریشن کے دوران پھینک کر قابض فورسز عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرکے اپنے جرائم چھپانے کی ناکام کوشش کررہی ہیں۔آج تربت آپریشن کے دوران پھینکنے والی پانچ لاشوں میں سے ایک کی شناخت یحیٰ ولد فضل حیدر بلوچ کے نام سے ہوئی ہے جو کہ 2سال قبل انہی فورسز کے ہاتھوں اغواء ہوئے تھے۔ترجمان نے کہا کہ باجگزار ریاستی پارٹیاں و سردار قومی تحریک سے عوامی شعوری وابستگی اور بلوچ نوجوانوں کی قربانی کے جذبے کو ختم کرنے میں ناکامی کے سبب تحریک کو کاؤنٹر کرنے کے لئے مختلف پالیسیوں پر عمل پھیر ا ہیں،ترجمان نے بلوچستان بھر میں ہونے والی دہشتگردی کی کاروائیوں کی حمایت اور پاکستانی فوجی اداروں کی رہنمائی کرنے والے این پی، ڈاکٹر مالک و دیگر ریاستی باجگزار پارٹیوں کو بلوچ نسل کشی میں شریک جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے کردار تاریخ کی بے رحم احتساب سے بچ نہیں سکیں گے۔مکران و بلوچستان کے دیگر علاقوں میں خفیہ و اعلانیہ فوجی آپریشنوں کی نگر انی کرنے والے ڈاکٹر مالک کا کردار بلوچ تاریخ میں ہمیشہ ایک سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے انسانی حقوق کے محافظ اور جنگی جرائم کی روک تھام کرنے والے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ ریاستی فورسز کی دہشتگردانہ کاروائیوں کو روکنے کے لئے اپنا پیشہ ورانہ کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز