سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںکابل:افغانستان میں خواتین کی پہلی موسیقی گروپ

کابل:افغانستان میں خواتین کی پہلی موسیقی گروپ

کابل(ہمگام نیوزڈیسک) عالمی و علاقائی طاقتوں کی طرف سے افغانستان کو اپنے مفادات کیلئے طویل عرصے یعنی مسلسل40 سال سے افغانوں کیلئے میدان جنگ بنایا گیا ،جبکہ 2001 کے بعد امریکہ بہادر کی طرف سے پاکستانی حمایت یافتہ رجعت پسند و قدامت پرست طالبان کی اقتدار کو اکھاڑ پچھاڑ کے بعد حقیقی افغانستان میں وہاں کے کثیر النسل کمیونیٹیز سے تعلق رکھنے والے مختلف ولایت سے تعلق رکھنے والے نوجوان خواتین نے آرٹس کے میدان میں اپنی تخلیقی صلاحیت سامنے لاتے ہوئے اپنے ملک و ملت کا نام روشن کرنے کے ساتھ خارجی دنیا کیلئے بھی لطف و مزہ سے بھر پور موسیقی ’زوہرا‘ نامی گروپ نے مجموعی طور پر افغانستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والی 30 خواتین شامل کیئے ہیں۔ اسی گروپ نے رواں ماہ 23 مارچ کو افغانستان کے معروف میوزیکل ریئلٹی شو ‘Afghan star’ میں پہلی بار 20 سالہ زہرا الہام نے مقابلہ جیت کر نئی تاریخ رقم کی تھی۔وہ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے موسیقی کے ریئلٹی شو کا مقابلہ جیتا تھا، یہ پروگرام 2005 سے افغانستان کے معروف ٹی وی ’طلوع‘ پر نشر ہو رہا ہے، تاہم اب تک کے تمام مقابلے مرد گلوکاروں نے ہی جیتے تھے۔
جہاں زہرا الہام نے ’ Afghan star ‘ کا مقابلہ جیت کر نئی تاریخ رقم کی تھی، اسی طرح افغانستان کے ‘Musical zohra group’ وہ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے موسیقی کے ریئلٹی شو کا مقابلہ جیتا تھا، یہ پروگرام 2005 سے افغانستان کے معروف ٹی وی ’Tolo‘ پر نشر ہو رہا ہے، تاہم اب تک کے تمام مقابلے مرد گلوکاروں نے ہی جیتے تھے۔
جہاں زہرا الہام نے ’افغان اسٹار‘ کا مقابلہ جیت کر نئی تاریخ رقم کی تھی، اسی طرح افغانستان کے Musical  Zohra group نے بھی نئی تاریخ رقم کی ہے، کیوں کہ اس کی تمام اراکین خواتین ہیں۔اس میوزیکل گروپ کی تمام ارکان خواتین نے 2008 میں موسیقار ڈاکٹر احمد سرمست کی جانب سے کھولے گئے ’افغانستان نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میوزک‘ (اے این آئی ایم) میں موسیقی کی تعلیم حاصل کی ہیں ۔
’زوہرا‘ میوزیکل گروپ کی ارکان خواتین نے نہ صرف اے این آئی ایم سے موسیقی کی تعلیم حاصل کی بلکہ کچھ ارکان نے تو اس سے قبل بھی انتہائی مشکل حالات میں میوزک کی تعلیم حاصل کی تھی۔اس گروپ کو دنیا بھر میں شہرت 2017 میں اس وقت ملی تھی جب اس گروپ نے ‘سوئٹزرلینڈ میں ورلڈ اکنامک فورم‘ میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا۔اگرچہ ’زوہرا‘ کو بنے ہوئے 5 سال گزر چکے ہیں، تاہم دنیا بھر کے عالمی اداروں اور موسیقی سے متعلق کام کرنے والی تنظیموں کی جانب سے انہیں گزشتہ برس سے فن کا مظاہرہ کرنے کی پیش کش موصول ہو رہی ہیں۔
حال ہی میں اس گروپ نے برطانیہ کے میوزیم میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا۔اب تک ’زوہرا‘ سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، دبئی، امریکا اور بھارت جیسے ممالک میں فن کا مظاہرہ کر چکا ہے۔
’زوہرا‘ کی سربراہی 22 سالہ ناگن کھپالوک اور 19 سالہ ظریفا ادیبا کرتی ہیں، جنہوں نے اے این آئی ایم سے میوزک کی تعلیم حاصل کی۔گروپ کی ارکان کی تعداد 30 ہے جو افغانستان کے مختلف صوبوں سے تعلق رکھتی ہیں۔
گروپ میں شامل اراکین کی تعلق افغانستان کی مختلف کمیونٹیز سے ہے اور انہوں نے سخت مشکلات اور مسائل کے باوجود موسیقی کی تربیت حاصل کی۔
اس گروپ کی ارکان نے جس ادارے سے تعلیم حاصل کی، اسی ادارے میں اس وقت بھی 30 فیصد لڑکیاں موسیقی کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز