( ھمگام ویب نیوز ) اطلاعات کے مطابق افغانستان میں اس سال اکتوبرمیں عام انتخابات ہونے والے ہیں جس کے لیے رواں ماہ ووٹوں کے اندراج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ جبکہ بہت سے کچھ ممالک افغانستان میں درپردہ اور کھلے عام اس بدامنی کی سرپرستی کررہے ہیں۔جن میں پاکستام،ایران،اور روس اب تازہ ترین اطلاعات ،عماق ،کے مطابق مغربی کابل کے علاقے دشت برچی میں دھماکہ خیز مواد سے بھری جیکٹ پہنے ایک خودکش بمبار نے اس انتخابی مرکز کی عمارت کو نشانہ بنایا ہے۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں حکام کا کہنا ہے کہ ووٹر رجسٹریشن سینٹر پر خودکش حملے میں کم از کم 57 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں 21 خواتین اور پانچ بچے بھی شامل ہیں۔ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگوں کی ایک بڑی تعداد عمارت کے داخلی دروازے پر کھڑے انتظار کر رہے تھے۔ن عام انتخابات کے بعد 2019 میں صدارتی انتخابات بھی ہونے ہیں۔
اس حملے میں 119 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے اپنی خبر رساں ایجنسی عماق کے ذریعے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔آج سے 8 دن قبل جب سے رجسٹریشن کا سلسلہ شروع ہوا ہے اب تک ایسے مراکز پر کم از کم چار حملے ہو چکے ہیں۔افغانستان کے وزیر داخلہ نے میڈیا کو اس سال کے آغاز پر بتایا تھا کہ طالبان اور دولت اسلامیہ عام شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ لوگ اس جمہوری حکومت کے خلاف مشتعل ہوں اور افراتفری کی فضا پیدا ہو۔ عام شہری اس بدامنی و فساد سے بیزار ہوچکا ہے۔وہ اپنے ملک کی تعلیم و پائیدار ترقی کو دیکھنا چاہتا ہے۔جب کہ افغانستان کے ہمسایہ مملک اپنے اسٹریٹجک ایسٹ کے زریعئے افغانستان کو پر امن دیکھنا نہیں چاہتے۔