کوئٹہ ( ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ بی این ایم کے رہنما کچکول علی ایڈوکیٹ کے فرزند نبیل بلوچ کے اغوا، فورسزآپریشنوں اور بلوچستان کے طول و عرض میں بلوچ فرزندوں کی جبری گمشدگی کے خلاف کراچی پریس کلب اور کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور اسی حوالے سے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کی جائے گی۔پارٹی کے مرکزی رہنما کچکول علی ایڈوکیٹ کے فرزند کو 30 اگست2014 کو خفیہ اداروں نے کراچی سے اغوا کرکے لاپتہ کر دیا ہے جنہیں تیس اگست کوایک سال کا عرصہ مکمل ہو جائیگا۔ان کے فرزند کے اغوا کا مقصد ان پر دباؤ ڈالنا ہے کہ وہ بیرون ملک اپنی سیاسی سرگرمیوں کو محدود کر دے۔ مگر بی این ایم کے رہنماؤں سے لے کر کارکنوں نے کبھی بھی قومی بقا کی جد و جہد میں قربانیوں سے دریغ نہیں کیاہے ۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں فورسزجارحیت عروج پرہے اور بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں فورسزآپریشن جاری ہونے کے ساتھ بلوچ فرزندوں کی اغوا و مسخ لاشوں کے سلسلے میں تیز ی آئی ہے۔آج گوادر سے چالیس بلوچ فرزندوں کو فورسزاور خفیہ اداروں نے اغوا کرکے لاپتہ کردیا ہے جس سے ایک مہینے میں ضلع گوادر سے اغوا کئے گئے بلوچ فرزندوں کی تعداد سو سے زیادہ ہوگئی ہے۔ پاکستان چائنا معاہدات کے بعد گوادر پسنی میں کئی بلوچ فرزندوں کو اغوا کرنے کے ساتھ اس منصوبے کی تکمیل کیلئے تربت دشت، مشکے، آواران اور خاران سمیت کئی علاقوں میں اغوا اور آپریشن کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ کر ہزاروں بلوچ آئی ڈی پیز بن گئے ہیں ۔انسانی حقوق کے اداروں اور میڈیا کی چشم پوشی نے اس صورتحال کو بدترین حد تک پہنچانے میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ 30 اگست کی دوپہر کو کراچی پریس کلب اور کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہروں میں تمام انسان دوست ،سیاسی پارٹیوں اور سول سوسائٹی سے شرکت کی اپیل کی جاتی ہے ۔