کراچی (ہمگام نیوز) سندھ کے مرکزی شہر کراچی کے علاقے ملیر میں جیش العدل کے بانی رہنما حاجی ایوب سربازی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ گذشتہ روزملیر میمن گوٹھ میں پیش آیا ۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ حاجی ایوب سربازی پر اس وقت حملہ ہوا جب وہ موٹر سائیکل پر کہیں جارہے تھے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حاجی ایوب کے ساتھ ایک خاتون بھی موٹر سائیکل پر سوار تھی تاہم اس کےحوالے سے کسی قسم کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
کہا جاتا ہے کہ حاجی ایوب سربازی ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں ریاست مخالف مسلح تنظیم جنداللہ کے بنیادی اراکین میں سے تھے ۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ خالد شیخ سے مبینہ روابط و تعلقات کی بنا پر سربازی کے خاندان کے کئی افراد ملک بدر کرکے دبئی بھیج دیئے گئے ہیں لیکن اس کی باقاعدہ تصدیق نہیں ہوسکی ۔
کہاجارہا ہے کہ ایوب سر بازی کے خاندان کے لوگ بڑی تعداد میں خلیج ،کراچی و پی او بی کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر ہیں۔
واضع رہے کہ پاکستانی اور ایرانی میڈیا میں اس حوالے سے کسی قسم کی کوئی خبر نہیں ہے البتہ گذشتہ ایک سال سے بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث متعدد افراد کو پاکستان کے مختلف شہروں میں ٹارگٹ کلنگ سے مارا گیا ہے ۔جن کے حوالے سے پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارت اندرون پاکستان کرائے کے قاتلوں کے ذریعے اس طرح کی منظم وارداتیں کر رہا ہے ۔
کراچی میں قتل کئے جانے والے جیش العدل کے بانی رہنما کو مبینہ طور پر اسی طرح ایرانی حکام کے ایما پر کرائے کے قاتلوں کے ذریعے قتل کیا گیا ہے لیکن ایرانی و پاکستانی حکام سمیت دونوں ممالک کے میڈیا بھی مکمل طور پرخاموش ہیں۔
یاد رہے کہ سال 2009 میں ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں ریاست ایران کیخلاف سرگرم مسلح تنظیم جنداللہ کے سربراہ عبدالمالک ریگی کی گرفتار و پھانسی کے بعد جیش العدل کی بنیاد رکھی گئی تھی۔