کراچی:(ہمگام نیوز) کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال، بشیر گاؤں میں 16 اکتوبر کی شام کو 9 بلوچ طلباء کو قابض پاکستانی فورسز نے غیر قانونی طور پر حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیئے ہیں ۔ یہ طلباء مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم تھے اور ان کی جبری گمشدگی کے بعد سے ان کے خاندان شدید کرب اور خوف میں مبتلا ہیں۔
گمشدہ طلباء کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
شعیب علی ولد بختیار، پسنی کا رہائشی اور کراچی یونیورسٹی میں تاریخ کا طالب علم۔
حنیف ولد بادل، اورماڑہ کا رہائشی اور فیڈرل اردو یونیورسٹی کراچی کا طالب علم۔
اشفاق ولد خالق داد، گریشہ، خضدار کا رہائشی اور مدرسے کا طالب علم۔
شہزاد ولد خالد، گریشہ، خضدار کا رہائشی اور مدرسے کا طالب علم۔
بیبرگ امیر ولد امیر بخش، واشبود، پنجگور کا رہائشی اور کراچی یونیورسٹی میں تاریخ کا طالب علم۔
زبیر ولد کریم بخش، مند کا رہائشی اور طالب علم۔
قمبر علی ولد مسکان، گریشہ، خضدار کا رہائشی اور ایف ایس سی کا طالب علم۔
سعیداللہ ولد دور محمد، گڈانی کا رہائشی اور کراچی یونیورسٹی میں ایل ایل بی کا طالب علم۔
محمد جاوید ولد لال بخش، وندر کا رہائشی اور کراچی یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کا فائنل ایئر کا طالب علم۔
یاد رہے کہ مقبوضہ بلوچستان میں جبری گمشدگیاں معمول بن چکی ہیں ، آئے روز قابض پاکستانی فورسز بلوچ طلباء اور نوجوانوں کو جبری گمشدگیوں کا نشانہ بناتی ہے۔مقبوضہ بلوچستان میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کو لاپتہ کردیا گیا ہے جن کے حوالے سے خاندان کو کوئی بھی معلومات فراہم نہیں کیا جاتا ۔