اشونیہ ( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق کرد خاتون مہسا امینی کی حکومتی قتل کے خلاف کردستان سمیت ایران کے مختلف شہروں میں حکومت کے خلاف پر تشدد اور مشتعل مظاہروں کا سلسلہ آج جمعرات کے روز جاری ہے ـ فورسز کی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ سے 11 شہری زخمی اور متعدد گرفتار ہوچکے ہیں ـ
تفصیلات کے مطابق آج کردستان کے شہر اشونیہ میں 4 شہریوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کت دیا گیا ہے ـ
ہینگاؤ کی رپورٹ کے مطابق مہسا امینی کی حکومتی قتل کے خلاف عوامی مظاہروں کے بعد کرد شہریوں کی گرفتاریوں کی لہر کے تسلسل جاری ہے آج میں اشونیہ (شینو) سے 4 شہریوں کو 32 سالہ وہاب ازارنگ، 30 سالہ کیوان ازارنگ، 50 سالہ قادر غوربانی ، اور یعقوب مجور کو سیکورٹی فورسز نے گرفتار کر لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صبح 3 بجے ان چار شہریوں کے گھر پر سکیورٹی فورسز نے دھاوا بولا اور انہیں گرفتار کر لیا۔
جبکہ دوسری جانب صوبہ ایلام کے شہر آبادان سے ولی حسینی کو سیکورٹی فورسز نے اغوا کر لیا پے اور ان کا انجام معلوم نہیں ہے۔
کامیاراں شہر سے میلاد کمانگر کی گرفتاری کی رپورٹ موصول ہوئی ہے جو کہ ایک کرد سیاسی کارکن ہے ـ
دریں اثنا گزشتہ شام حکومتی فورسز نے شہر قرویہ میں احتجاج کرنے والے لوگوں پر براہ راست فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے۔
پاوہ شہر سے تعلق رکھنے والی 34 سالہ توانہ سہرابی کو جمعرات کی صبح سیکیورٹی فورسز نے اغوا کیا تھا تاہم ان کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے ـ
جبکہ دھگلان شہر سے مزید 4 شہریوں کو ان گھر میں فورسز نے گھس کر گرفتار کرکے نامعلوم مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے ـ