لندن(ہمگام نیوز) بلوچ قو دوست حیربیار مری نے کہابھارتی شہری کلبھوشن یادو کی بیوی اور ماں کے ساتھ سیکورٹی انتظامات کے نام پاکستان کی بدسلوکی پر بھارت سمیت تمام دنیا آنکھیں کھول لیں کہ پاکستانی ریاست کیسے بلوچ خواتین کے ساتھ غیر انسانی اور ذلت آموز سلوک کررہی ہیں ۔اگر پاکستان ایک بزرگ عورت کی بے عزتی کر سکتی ہے جو بھارت سے سفر کر کے اپنے بیٹے سے ملنے آئی ہےتو راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ہے یہ سوچنے کیلئے کہ وہ بلوچ قیدی جن میں بشمول عورتیں اور بچے بھی ہیں جو مختلف پاکستانی آرمی کے خفیہ اور غیر قانونی حراستی سیلوں میں مقید ہیں ان کے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہیں۔؟
حتی کہ حال ہی میں پاکستانی سینیٹر فرحت الللہ بابر نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ”یہاں کئی خفیہ ٹارچر سیل ہیں جو کہ پورے ملک میں چلائے جا رہے ہیں ۔” پاکستانی میڈیا میں اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ”کسی کو بھی معلوم نہیں ہیں یہاں تک کہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کو بھی کہ ملک میں کتنے ٹارچر سیل ہیں یا ان لوگوں کی اعداد وشمار جو ان ٹارچر سیلوں میں بند ہیں یا کتنے لوگ تفتیش کے دوران ان ٹارچر سیلوں میں مارے جا چکے ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی نہیں جانتا ان لوگوں کے ساتھ کیا ہوا جو مارے گئے ہیں ۔
بھارتی شہری کلبھوشن یادو بلوچستان سے گرفتار ہی نہیں ہوا تھا ۔ بلکہ حقیقت میں وہ ایران سے پاکستانی ریاستی اسپانسر مذہبی شدت پسندوں کے ہاتھوں اغوا کروایا گیا تھا ۔ ماضی میں ایسے کئی واقعات ہو چکے ہیں جس میں مذہبی شدت پسند بلوچ مہاجرین کو افغانستان یا افغانستان جانے کے دوران اغوا کرتے اور انہیں آئی -ایس -آئی اور آرمی کے ہاتھوں فروخت کرتے تھے ۔ 70 اور 80 کی دہائی میں پاکستان کی حمایت یافتہ طالبان نے کئی مری بلوچ پناہ گزینوں کا قتل عام کیا اور ان کے سر تن سے جدا کر کے ان کی تصویریں لی گئی تاکہ وہ پاکستانی آرمی اور آئی ایس آئی سے پیسے حاصل کر سکے۔
پاکستان جیسے ملک پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ہم بلوچ قوم نے تجربہ کیا ہے اور سیکھا ہے
پاکستان وہ زہریلا سانپ ہے جو اسی ہاتھ کو ڈستا ہے جو اسے کھلاتا ہے۔ پاکستان نے کئی بار قرآن پاک کی قسم لے کے قرآن پاک کی بے حرمتی کی ہیں ۔نواب نوروز خان کو قرآن پاک کا واسطہ دے کر دھوکہ اور گرفتار کیا گیا ۔اور بعد میں اس کے بیٹوں سمیت تمام ساتھیوں کو پھانسی دی گئی اور نواب نوروز خان کو عمر بھر قید کیا گیا ۔اسی طرح پاکستان نے خان آغا عبدالکریم خان کو قرآن پاک کا واسطہ دے کر دھوکہ دیا اور ہربوئی بلوچستان کے مقام پر ان پر حملہ کرکے انکے ساتھیوں کو مار کر انہیں گرفتار کر لیا تھا.