کوئٹہ( ہمگام نیوز )کٹھ پتلی صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ طلباء اور نوجوان نسل میں سیاسی شعور اور بیدارمغزی اجاگر کیا جائے لیکن اس کے لیے تعلیمی اداروں کو بقول ان کے منفی سیاست کی پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کرنے کی غرض سے کسی بھی طور پر اجازت نہیں دی جائے گی.
ضیاء لانگو نے کہا کہ ہمارے تعلیمی ادارے ماضی میں نہ صرف ہمارے تہذیب و تمدن اور ثقافت کو پروان چڑھانے میں ہمیشہ مثبت کردار ادا کرتے رہے ہیں، بلکہ عوامی شعور اجاگر کرنے کی تحریکوں کا آغاز بھی زیادہ تر اعلیٰ تعلیمی اداروں سے ہی شروع ہوا ہے.
لیکن بدقسمتی سے آج ہمارے تعلیمی اداروں میں بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے سیاسی و ذاتی مقاصد کے لئے طلباء اور طلباء تنظیموں کو استعمال کیا جاتا ہے. طلباء کو سیاسی اور ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کرنا قوم کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کرنے کے مترادف ہے اس کے علاوہ تعلیمی اداروں میں منفی سیاست کی وجہ سے طلباء اور اساتذہ میں دوریاں بڑھتی جا رہی ہیں.
جس کی وجہ سے طلباء تعلیم کے اصل روح سے روشناس نہیں ہو پا رہے ہیں.
صوبائی وزیر داخلہ نے مزید کہا کے صوبے کے طلباء لگن اور محنت سے تعلیم حاصل کریں تعلیم مکمل کرنے کے بعد چاہے تو وہ کاروبار کریں، قومی اور صوبائی مفاد عامہ کے اداروں کا حصہ بنیں یا پھر ملک اور صوبے کے سیاسی دھارے میں شامل ہو کر ملک و قوم کی خدمت کریں.
انہوں نے کہا کہ طلباء ملک و قوم کے مستقبل کے معمار ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے طلباء تعلیمی اداروں میں جماعتی، غیر جماعتی سیاست اور تنظیم سازی کے بھینٹ چڑھ رہے ہیں.
ہمارے طلباء تعلیمی اداروں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے ڈاکٹر، انجینئر، سیاستدان، ذمہ دار شہری اور ایک محب وطن فرد بننے کے بجائے سیاسی فنکاروں اور گماشتوں کے ہاتھوں آلہ کار بن کر تعصب، لسانیت اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کا سبب بنتے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں شدت پسندی اور عدم برداشت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے.
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان اور پاکستان کے نوجوانوں کا مستقبل تابناک دیکھ رہے ہیں طلباء اپنی تمام تر توجہ تعلیمی اداروں میں غیر مفید سیاست اور تنظیم بازی سے ہٹا کر مکمل طور پر تعلیم کے حصول اور اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں مرکوز رکھیں اور کسی بھی طرح سے سیاسی فنکاروں کے باتوں پر کان نہ دھریں.
تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاکستان اور صوبے میں نوجوانوں کیلئے سیاست سمیت دیگر شعبوں میں ملک و قوم کی خدمت کرنے کیلئے بے شمار مواقع موجود ہیں.
کٹھ پتلی صوبائی وزیر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے تعلیمی اداروں میں کچھ مفاد پرست عناصر اور سیاسی تنظیمیں منفی سیاست اور سوچ کو پروان چڑھا رہے ہیں جو نوجوانوں میں حب الوطنی، یکجہتی کا پرچار کرنے اور سیاسی، مذہبی، لسانی برداشت پیدا کرنے کی بجائے انہیں نہ صرف ملک و قوم کے خلاف ورغلا رہے ہیں بلکہ اپنے غیر سنجیدہ، غیر تدبرانہ، عاقبت نا اندیش اور جذباتیت پر مبنی سیاست اور خطابت سے نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں.
یاد رہے حکومت بلوچستان نے گزشتہ دنوں تعلیمی اداروں میں نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ تعلیمی اداروں میں کسی بھی سیاسی جماعت کو سیاسی پروگرام یا دوسری سیاسی ایکٹیویٹیز کی قطعا اجازت نہیں دی جائیگی، جس کے ردعمل میں مختلف سیاسی جماعتوں اور بلوچ قوم دوست طلباء تنظیموں نے بیانات جاری کرتے ہوئے اس حکومتی فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنا کر کہا کہ حکومت سیاسی عمل کو بانجھ پن کا شکار کرنے کیلئے اس طرح کے حالات پیدا کر رہی ہیں۔