شنبه, سپتمبر 21, 2024
Homeخبریںکوئٹہ بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلے کیمپ جاری

کوئٹہ بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلے کیمپ جاری

 

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی اور شہداء کے لواحقین کا بھوک ہڑتالی کیمپ 4696 دن میں داخل ہوگیا ہے ۔ جمعہ کے روز اظہارِ یکجہتی کرنے والوں میں شال سے سیاسی اور سماجی کارکنان عبدالنبی بلوچ ، فضل بلوچ اور دیگر شامل تھے ۔
اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچوں کے قومی حقوق کے حصول کی جدوجہد طویل ہے، جس میں بلوچ فرزندوں کے عظیم قربانیوں کی ایک طویل فہرست ہے، جو شہادتوں اور جبری گمشدگیوں سے بھری پڑی ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہزاروں فرزندانِ وطن آج بھی ریاستی زندان میں دردناک ازیتیں سہ رہے ہیں۔ جبکہ ھزاروں کے حساب سے شہید کرکے ان کی نعشیں پھینک دی گئی ہیں جن میں سینکڑوں کی شناخت تک نہیں ہو سکی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہمارے ہاں میڈیا اور سیاسی پختگی نہ ہونے کی وجہ سے اب تک باقاعدہ کوئی مستند ریکارڈ بھی ہمارے پاس موجود نہیں ہے۔ تاہم سن دوہزار بعد بلوچ جدوجہد میں کافی پختگی آ چکی ہے ، لوگ متحرک ہوگئے ہیں ، اور دنیا کو بلوچوں کے اوپر ریاستی مظالم سے آگھی دیتے آ رہے ہیں،اور ہماری سب کی یہی کوشش ہے کہ ریاستی چالوں کو سمجھ کر ہم تنظیمی نظم و ضبط کو اپناتے ہوئے خود کو منظم کریں، وائس چیئرمین نے کہاکہ ادارتی طریقہ کار اور ڈسپلن کا شاخسانہ ہے کہ ہم جبری لاپتہ افراد اور ماورائے عدالت قتل کیے گئے لوگوں کا ایک لسٹ مرتب کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں –
انہوں نے کہا کہ عید کے دن جب پوری مسلم دنیا اس تہوار کو اپنے گھر والوں اور رشتہ داروں کے ساتھ مل کر خوشیاں مناتے ہیں، مگر دوسری جانب ریاستی جبر کے ہاتھوں متاثر بلوچ قوم اسی دن کو بھی خوشی سے اپنے گھر بیٹھ کر نہیں منا سکتے۔ ہزاروں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین اس دن بھی اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے گھروں سے باہر نکلتے ہیں اور پریس کلب کے سامنے احتجاج کر رہے ہوتے ہیں، حسب دستور اس عید پر بھی کوئٹہ، کراچی اور تربت میں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین احتجاجی ریلیاں نکالیں گے اور مظاہرہ کریں گے ۔ ہم بلوچ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ نکلیں اور ان جبری لاپتہ اور شہدا کے لواحقین کا ساتھ دیں –

 

یہ بھی پڑھیں

فیچرز