کوئٹہ (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ منان چوک پر نامعلوم مسلح افراد نے افغان کرنل کو اغواء کردیا ہے ـ
تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے زابل سے تعلق رکھنے والے افغان آرمی کے کرنل سردار محمد ہوتک دیگر سینکڑوں افغان شہریوں کی طرح افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد بیرون ملک جانا چاہتے تھے۔ لیکن بلوچستان میں آ کر رک گیا ـ تاہم اغوا کے بعد ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ افغان آرمی کے یہ کرنل پاکستانی ویزے پر آئے تھے یا پھر غیر قانونی راستے سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔
سردار محمد ہوتک کے ایک رشتہ دار کے مطابق وہ افغانستان کے صوبے زابل میں افغان آرمی سے منسلک تھے اور اب امریکہ جانا چاہتے تھے۔ کوئٹہ میں افغان قونصلیٹ کے حکام کے مطابق سردار محمد ہوتک نے اپنا نیا پاسپورٹ 21 ستمبر کو کوئٹہ میں واقع افغان قونصلیٹ سے حاصل کیا تھا۔
سردار محمد ہوتک کے بھائی کے مطابق ان کے بھائی کو کوئٹہ شہر کے منان چوک سے نامعلوم مسلح افراد نے 21 ستمبر کو اغوا کیا ہے اور تاحال کسی نے اُن کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی ہے ـ
اور وہ سردار ہوتک کی جبری گمشدگی کا ایف آئی آر بھی درج نہیں کروا سکتے کیونکہ وہ خود پاکستان جا نہیں سکتے اور اُن کے کہنے پر کوئی پاکستانی شہری ایف آئی آر درج کرنے کے لیے درخواست نہیں دے رہا ہے ـ
جبکہ کوئٹہ میں پشتون قوم پرست پارٹی کے ایک کارکن نصیب خان نے بتایا کہ سردار محمد ہوتک اُن کے دوستوں کے ساتھ کوئٹہ میں رہ رہے تھے اور 21 ستمبر کو منان چوک سے نامعلوم افراد نے انھیں اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔
افغان قونصل خانہ نے بھی افغان کرنل سردار محمد ہوتک کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ جانے چاہتے تھے لیکن کوئٹہ کے مشہور چوک سے نامعلوم مسلح افراد اغوا کرکے ساتھ لے گئے اور تاحال ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہےاور اس کے ساتھ افغانستان کے قائم مقام قونصل جنرل عبدالخالق ایوبی نے پاکستانی حکام سے ان کے بارے میں رابطہ کیا لیکن انہوں نے کہا کہ لاپتہ کرنل اُن کے پاس نہیں ہے ـ