سه شنبه, نوومبر 26, 2024
Homeخبریںکٹھ پتلی حکومت نے ایمنسٹنی انٹرنیشنل کے دباو پر ینگ ڈاکٹرز کی...

کٹھ پتلی حکومت نے ایمنسٹنی انٹرنیشنل کے دباو پر ینگ ڈاکٹرز کی رہائی کا حکم دے دیا

کوئٹہ (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ریاستی پولیس نے کورونا وائرس کے خلاف حفاظتی کٹس نہ ملنے پر پرامن احتجاج کرنے والے تمام ڈاکٹروں پر تشدد کرکے ان کو کئی گھنٹے تک حراست میں رکھنے کے بعد آج ہی ہنگامی بنیادوں پر اپنے دفاع میں ینگ ڈاکٹروں کی جانب سے سوشل میڈیا کے مائیکرو بلاگنگ سائیٹ ٹوئیٹر پر کمپین چلانے کا اعلان کیا تھا،جس کی مختلف بلوچ آزادی پسند سیاسی پارٹیوں کے کارکنوں کی جانب سے حمایت کی گئی۔ جو کہ کامیابی سے ٹرینڈ کرنے کے بعد عالمی انسانی حقوق کے بین القوامی انسانی حقوق کے ادارے ‘ایمنسٹی انٹرنیشنل’ نے فورا ایکشن لیتے ہوئے گرفتار ڈاکٹروں کو ‘ہیرو’ قرار دے کر ان کی حمایت میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان ان ڈاکٹرز کو فی الفور رہا کرکے آئیندہ پولیس کو ان پر تشدد سے باز رکھے۔

تفصیلات کے مطابق کٹھ پتلی حکومت بالآخر عالمی ادارے کے دباوں پر مجبور ہوکر تمام ڈاکٹروں کو آج رہا کرنے پر مجبور ہوا۔

جبکہ ینگ ڈاکٹرز نے مطالبات کی منظوری تک تھانوں سے باہر نہ نکلنے کا عزم دہرایا۔

کوئٹہ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس عبدالرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے احکامات پر کوئٹہ پولیس نے گرفتار تمام ڈاکٹروں کو رہا کر دیا ہے۔

دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر رحیم کا کہنا تھا کہ کوئی ڈاکٹر رہا نہیں ہوا اور ہم تھانوں سے نہیں نکلیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے150 سے زائد ڈاکٹروں کو گرفتار کرکے شہر کے 3 تھانوں میں منتقل کر دیا ہے لیکن ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو حفاظتی سامان کی فراہمی تک ہم تھانوں میں رہیں گے۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ کل سے بلوچستان کے تمام ہسپتالوں میں سروسز معطل رہیں گی۔

قبل ازیں کوئٹہ میں کورونا وائرس سے تحفظ کی کٹس فراہم نہ کرنے پر احتجاجی مظاہرہ کرنے والے درجنوں ڈاکٹروں کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا، یہ ڈاکٹرز کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کررہے تھے۔

گرفتار کیے جانے والے ڈاکٹر کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے حفاظتی کٹس کی فراہمی کا مطالبہ کررہے تھے جنہوں نے سول ہسپتال سے وزیراعلیٰ بلوچستان کے سیکریٹریٹ تک احتجاجی مارچ کیا تھا۔

تاہم پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو احتجاج کرنے سے روکتے ہوئے درجنوں ڈاکٹروں کو گرفتار کرلیا تھا جن کے حوالے سے پولیس اور ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے متضاد اعداد و شمار دی گئی ہیں۔
ادھر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (YDA) نے ڈاکٹروں کی گرفتاری پر بلوچستان بھر میں تمام سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے وائی ڈی اے کے صدر ڈاکٹر یاسر اچکزئی کا کہنا تھا کہ ’پولیس کے تشدد پر ہم اپنی تمام سروسز معطل کر رہے ہیں‘۔

واضح رہے کہ ڈاکٹروں کی جانب سے صوبائی حکومت سے کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑنے کے لیے ذاتی حفاظتی کٹس (PPE) کی فراہمی کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔
قبل ازیں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ’کورونا وائرس کی صورتحال میں حکومتی بے حسی کے خلاف اور اپنے جائز حقوق کے اصول کے لیے احتجاج کریں گے‘۔

انہوں نے بتایا تھا کہ ’15 ڈاکٹرز کورونا وائرس کے شکار ہورہے ہیں، حکومت کو کئی بار تشویشناک صورتحال سے آگاہ کیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوتی‘۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز