پسنی (ہمگام نیوز )بلوچی زبان کے نامور شاعرودانشور انورصاحب خان کے اہل خانہ نے پریس کانفرنس میں ایف سی ترجمان کی جانب سے اُس بیان کی تردیدکردی اور اسے ناانصافی قراردیاجس میں انورصاحب خان اور اسکے بیٹے وسیم انورکو ایک مزاحمتی تنظیم سے جوڑاگیاتھا۔ پریس کانفرنس میں اہل خانہ نے بتایا کہ پوری بلوچ قوم جانتی ہے کہ انورصاحب خان صرف ایک شاعر ،دانشوراور اداکا رہیں۔ انکی کسی بھی لسانی یا دیگر تنظیم سے کوئی وابستگی نہیں ہے۔ لاپتہ انور صاحب خان کی بیٹی نے بتایاکہ پسنی کے علاوہ مکران کے تمام لوگ میرے والد کو صرف اور صرف ایک شاعر اور ایک مزاحیہ اداکارکے طورپر جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انکے والدانورصاحب خان دل کے مریض ہیں اور انکا آپریشن بھی ہواہے اور ڈاکٹروں نے انہیں آرام کا مشورہ دیاہے اور امراض قلب ہونے کی وجہ سے میرے والد کا کھانا پینا اُٹھنا بیٹھنا سب ڈاکٹرکی پرہیزشدہ نسخے پرمبنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد کی عمر70سال سے زائد ہے اور وہ اس عمر میں کسی بھی طورکا تشددیاکہ ٹارچربرداشت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے بتایاکہ انکے بھائی وسیم انور ماہی گیرہے ۔اہل خانہ نے ایف سی ترجمان کی جانب سے جاری بیان پر شدید دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی ایف سی بلوچستان سے بھرپور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اِس امر کی تحقیقات کرے اور ہمیں انصاف دلائے ،اہل خانہ نے ہائی کورٹ بلوچستان اور وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک سے بھی گزارش کی ہے کہ انورصاحب خان اور وسیم انورکی بازیابی کے لیئے اپنا کرداراداکریں ۔