ہنوفر (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ کی جانب سے “ بلوچستان نہ پاکستان اور نہ ہی ایران” کے عنوان سے جاری منعقدہ دستخطی مہم کا اپنے اگلے مرحلے میں جرمن صوبے نیدر زیکسن کے دارلحکومتی شہر ہنوفر میں باقاعدہ آغاز ہوگیا اور آج مہم کا پہلا دن انتہائی کامیابی سے اختتام پزیر ہوا۔ مہم کے آغاز میں ہی عوام میں کافی دلچسپی اور جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔ اس دوران سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے مہم میں حصہ لیکر فری بلوچستان موومنٹ کے موقف کی تائید و حمایت کرتے ہوئے پیٹیشن پر دستخط کئے۔ اس دوران انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی آزاد و خودمختار وطن اور اس کے عوام کو صرف وسائل لوٹنے کی غرض سے قبضہ کرکے ایک جنگی ماحول میں دھکیلنا ایک معاشرتی جرم ہے جو کسی صورت بھی مہذب دنیا میں ایک قابل قبول عمل نہیں بن سکتا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا کو بلوچ عوام کی دھیمی آواز میں اپنی توانا آواز ملا کر اس کو ان اداروں تک رسائی دینی چاہئیے جہاں سے بلوچ عوام کو ایک دہشت اور غیر مہذب دشمن سے نجات مل سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی بنی نوع انسان کا بنیادی حق ہے اور ہم بلوچ عوام کی آزادی کی تحریک کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
فری بلوچستان موومنٹ نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں کہا کہ یہ مہم جرمن صوبے نیدر زیکسن کے دارلحکومتی شہر ہنوفر میں کل کے علاوہ 23 اور 24 فروری کو بھی منعقد ہوگا۔ اس کے علاوہ اسی شہر میں اس مہم کو وقفے ، وقفے سے پورے مہینے تک جاری رکھا جائے گا جس کے بعد مہم اپنے اگلے مرحلے میں جرمنی کے دیگر صوبوں اور تمام بڑے شہروں میں اسی تسلسل کے ساتھ جاری رہیگا۔