سه شنبه, نوومبر 26, 2024
Homeخبریںہیری کا والد اور بھائی سے متعلق یاداشتوں سے 400 صفحات نکالنے...

ہیری کا والد اور بھائی سے متعلق یاداشتوں سے 400 صفحات نکالنے کی اطلاعات

لندن( ہمگام نیوز ) شہزادہ ہیری نے “دی ٹیلی گراف” اخبار کی طرف سے جمعہ کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں تصدیق کی کہ انہوں نے اپنی ڈائریوں سے بہت سے پیراگراف ہٹا دیے۔ ایسا اس لیے کیا تھا کہ انہیں ڈر تھا کہ ان کے والد کنگ چارلس سوم اور ان کا بھائی ولیم انہیں شرمناک معلومات کے لیے کبھی معاف نہیں کریں گے۔

انہوں نے اخبار کو بتایا “پہلا مسودہ (کتاب کا) مختلف تھا۔ یہ 800 صفحات پر مشتمل تھا، لیکن کتاب اپنی آخری شکل میں صرف 400 صفحات کی ہے۔ اس طرح دو کتابیں تیار کی جا سکتی تھیں۔ سب سے مشکل حصہ اقتباسات کو ہٹانا تھا۔ “

انہوں نے مزید کہا کہ “ایسی چیزیں ہیں جو خاص طور پر میرے اور میرے بھائی کے درمیان اور کچھ حد تک میرے والد کے درمیان ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ دنیا کو ان کا پتہ چلے کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ وہ مجھے کبھی معاف نہیں کریں گے۔”

شہزادہ ہیری کی یاداشتوں پر مشتمل کتاب’’اسپیئر‘‘ کے عنوان سے کتاب کی بک اسٹورز میں بہت زیادہ فروخت ہو رہی ہے۔ کنگ چارلس کے سب سے چھوٹے بیٹے نے کسی کو نہیں بخشا۔ انہوں نے اپنے بھائی کو جو ان سے دو سال بڑے ہیں کے بارے میں کہا ہے کہ وہ انہیں دشمن سمجھتے ہیں۔

کتاب میں ولیم کو ایک ناراض آدمی کے طور پر پیش کیا گیا ہے جو ہیری کی بیوی میگھن کو پسند نہیں کرتے اور وہ اسے “بری نسل اور جارحانہ” سمجھتے ہیں۔ ہیری نے 2019 میں ان کے درمیان جھگڑے کے بعد اپنے بھائی ولیم کی طرف سے زمین پر گرائے جانے کی کہانی بھی سنائی۔

کیلیفورنیا میں شہزادہ ہیری قیام پذیر ہیں کتاب سے پہلے کے انٹرویو میں یہ بھی واضح کیا کہ وہ ولیم کے بچوں کے لیے 9 سالہ جارج، 7 سالہ شارلٹ اور چار سالہ لوئس کے لیےاپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ “میں جانتا ہوں کہ ان تین بچوں میں سے کم از کم ایک میرے جیسا متبادل ہو گا۔” انہوں نے کہا کہ”یہ بات مجھے تکلیف دیتی اور پریشان کرتی ہے کہ ولیم نے ان پر واضح کر دیا تھا کہ ان کے بچے میری ذمہ داری نہیں ہیں۔” ہیری نے کہا، “یہ برطانوی بادشاہت کو گرانے کی کوشش نہیں ہے، یہ انہیں اپنے آپ سے بچانے کی کوشش کے بارے میں ہے۔”

انہوں نے شاہی خاندان سے بھی براہ راست بات کی اور اس سے کہا کہ وہ ان کی اہلیہ میگھن سے معافی مانگے کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ آپ نے کیا کیا۔ تو اسے تسلیم کریں اور ہم سب آگے بڑھ سکتے ہیں۔”

یہ بھی پڑھیں

فیچرز