کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں کہاہے کہ بلوچ قومی رہنما میر یوسف عزیز مگسی کا انقلابی ورثہ بے لوث جدوجہد اور عملی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے انہوں نے برٹش قبضہ کے خلاف بکھرے ہوئے بلوچ مذاحمت کو قومی سطح پر منظم اور یکجاء کرکے بلوچ قوم کو آزادی کے لئے سیاسی پلیٹ فارم کے ساتھ ساتھ جدوجہد کے مختلف اور کثیر الجہتی ذرائع کو روشناس کیا انہوں نے آزادی کے لئے بین الاقوامی موبلائزیشن سفارت کاری اور صحافتی شعبہ پر بھی بھر پور توجہ دیا بلوچستان ہندوستان اور مختلف ممالک میں آباد بلوچ قوم کے درمیان رابطہ کاری اور ایک ساتھ مل کر مشترکہ دشمن کے خلاف جدوجہد کی مسلمہ ضرورت کو شدت کے ساتھ محسوس کیا جبکہ مذاحمت کے ساتھی قلمی اور علمی محاذ پر آزادی کے حق میں رائے عامہ بنانے کے لئے سچائی اور مستقل مزاجی کے ساتھ عوام کا نظریاتی معیار بڑھانے کے لے انہیں انقلاب اور آزادی کے صفوں میں شامل کرنے کے لئے باقائدہ سیاسی پلیٹ فارم تشکیل دیکر بلوچ نیشنلزم کی بنیادوں کو مضبوط کیا ترجمان نے کہاکہ 1839کو جب انگریز سامراج نے بلوچستان پر بلجبر قبضہ کرلیاتو پورے بلوچستان میں غیر ملکی قبضہ کے خلاف مذاحمت تیز ہوئی جہالاوان سراوان اور مری علاقوں میں بلوچ عوام قبائلی سطح پر انگریز قابضیں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئیں یوسف عزیز مگسی نے بلوچ عوام کی مذاحمتی جذبہ اور قابض مخالفانہ سرگرمیوں کو قومی عمل سے منسلک کیا اور بلوچ عوام کو تنظیم اور پلیٹ فارم مہیا کی اگرچہ یوسف عزیز مگسی کے ساتھ زندگی نے وفا نہ کی اور وہ کم عمری میں بلوچستان میں آنے والے ایک قیامت خیز زلزے کے دوران شہید ہوگئے تاہم ان کا فکر فلسفہ رہنمائی حوصلہ عزم ہمارے لئے نظریاتی اثاثہ کے طور پر موجو دہے ترجمان نے کہاکہ گوکہ یوسف عزیز مگسی کو بھی رکاوٹوں اور مشکلات کا پے درپے سامنا ہوا انہیں انگریز اور ان کے مقامی داشتاؤں نے بار بار پابند سلاسل کرنے کی کوشش کی لیکن یوسف عزیز مگسی ایک پختہ انقلابی کیڈر اور رہنماء کی شکل میں تمام مرحلوں کو صبر آزماء طریقوں سے عبور کیا ان کی سوچ فکر سرگرمیوں اور جدوجہد کو قبضہ گیریت کی کسی بھی ہتھکنڈے نہیں روک سکے جدوجہد میں اتار و چڑھاؤ اور سختیوں کوانہوں نے نے اپنی نظریات پر کامل یقین اور قربانی کے جذبوں کے ساتھ تسلسل دیکر اپنی راستہ اور مشن پر مضبوطی سے ڈٹے رہے ترجمان نے کہاکہ یوسف عزیز مگسی اور ہزاروں بلوچ شہداء اور جانثار انقلابی جہد کاروں کی آزادی کے لئے عملی کوششیں ریاست کے لئے نوشتہ دیوارہے کہ بلوچ کسی بھی دور میں کسی قبضہ گیر کے لئے اپنی سرزمین کوبہشت برین بننے کے بجائے اپنی وت واجہی اور آزادی کے لئے اپنا سب کچھ داؤ پہ لگا کر اپنی نظریات تاریخی فرائض اور وطن کی دفاع سے بے خبر نہیں رہاآج قبضہ گیر بلوچ دفاعی جدوجہد کو کچلنے کے لے اپنی تمام تر وسائل اور جنگی سازوسامان کے ساتھ بلوچ قوم کو خاک و خون میں ڈبورہاہے لیکن بلوچ قوم فیصلہ کن اور پر اعتماد انداز میں اپنی جدوجہد کی سچائی کے ساتھ ان قوتوں اور روایتی باجگزاروں سے نبرد آزماء ہے ریاست یاد رکھیں کہ یہ یوسف عزیز مگسی کا وطن ہے اس کی بنیادوں میں شہداء کاخون شامل ہے ریاست کب تک بلوچ وطن کی جغرائیائی اور اسٹریٹیجک اہمیت کے پیش نظر دنیا کے ساتھ ساز باز معائدوں اور سوداگریوں سے اپنی معاشی ایندھن چلائی گی یا ریکوڈ ک اور سیندھک کے کھربوں کی مالیت کو ریاست اپنی ترقی و تعمیر اور بلوچ قوم کو کچلنے کے لئے استعما ل کرے گی بلوچ عوام کو چاہیے کہ وہ آزادی کی صفوں کو مضبوط کریں اور بلوچ وطن کو قبضہ گیرسے وا گزار کرنے کے لئے یوسف عزیز مگسی اور بلوچ شہدا ء کے راستہ پر گامزن ہوکر جدوجہد کے لئے قوت اور طاقت بنیں