اسلام آباد(ہمگام نیوز) پاکستان میں یکم مئی سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان ہے ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی طرف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی گئی ہے، جس کے موافق پیٹرول کی قیمت میں پونے 6 روپے فی لیٹر تک بڑھانے کی تجوز دی گئی ہے جب کہ ڈیزل کی قیمت میں بھی 6 روپے فی لیٹر تک اضافے کا کہا گیا ہےتاہم قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم عمران خان کی مشاورت سے کرے گی۔
بتایا گیا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی مجوزہ قیمتوں کا تعین موجودہ پیٹرولیم لیوی کی شرح پر کیا گیا ہے ، پیٹرول پر موجودہ لیوی 11 روپے 23 پیسے فی لیٹر ہے جب کہ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی 15 روہے 29 پیسے فی لیٹر ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل رمضان المبارک میں عوام کیلئے ریلیف فراہم کرتے ہوئے حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی تھی ، وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرول 1 روپے 79 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 2 روپے 32 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل 2 روپے 21 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 2 روپے 6 پیسے سستا کیا گیا تھا ، کمی کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 108.56 روپے اور ڈیزل کی نئی قیمت 110.76 روپے فی لیٹر ہو گئی جب کہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 77 روپے 65 پیسے اور مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت 80 روپے مقرر کی گئی۔
دوسری جانب ملک بھر میں تیل و گیس کے ذخائر میں اضافے کے لیے وزارت پٹرولیم نے تیل و گیس کی تلاش کے لیے مزید 6 بلاکس کے لائسنس جاری کر دیے ، میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے شاران بلاک کے 60% حقوق عارضی بنیادوں پر ماڑی پٹرولیم اور 40% حقوقOGDCL کو مشترکہ منصوبے کے طورپر جنوری 2021ء میں دیئے تھے جب کہ قلعہ سیف اللہ کے %60 حقوقOGDCL اور%40 حقوق MPCL کے پاس ہیں ، شاران اور قلعہ سیف اللہ بلاکس بلوچستان کے جلع زوب اور قلعہ سیف اللہ میں واقع ہیں۔
وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا کہ ایکسپلوریشن سرگرمیوں سے ملکی آئل و گیس کی پیداوار میں اضافہ ہو گا ، ایکسپلوریشن سے ای اینڈ پی کارروائیوں سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے ، تین سالانہ ایکسپلوریشن سرگرمی کے دوران کمپنیاں 24.68 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔